کیچ کے مرکزی شہر تربت میں عبدوئی سرحد کی بندش کے خلاف جاری دھرنے پر گزشتہ شب پولیس نے حملہ کرتے ہوئے مظاہرین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کم از کم 14 افراد کو گرفتار کر لیا۔
اس واقعے کے خلاف آج شہر میں مکمل شٹرڈاؤن کے باعث کاروبار بند رہے اور ٹریفک معطل رہی، جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد نے سڑکوں پر مارچ کیا۔
اس دوران احتجاجی ریلی میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے اور عبدوئی بارڈر کو کھولا جائے تاکہ روزگار سے وابستہ ہزاروں افراد کی مشکلات ختم ہوں۔
احتجاج کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ سرحدی کاروبار کی بندش سے خوراک اور بنیادی اشیاء کی قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ بارڈر پر مزدوری کرنے والے لوگ معاشی طور پر شدید متاثر ہورہے ہیں۔
یاد رہے کہ عبدوئی بارڈر کی بندش کے خلاف شہری گزشتہ کئی روز سے تربت کے ڈی بلوچ چوک پر دھرنا دیے بیٹھے تھے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر گرفتار افراد کو رہا نہ کیا گیا اور سرحد نہ کھولی گئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔
ادھر ڈپٹی کمشنر کیچ نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ عبدوئی بارڈر کو کل سے مکمل طور پر کھول دیا جائے گا اور شہری معمول کے مطابق سرحد عبور کر سکیں گے۔