کل رات بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے نوجوان وکیل حکیم بلوچ کو جبری گمشدگی کا شکار بناکر نامعلوم مقام منتقل کردیا۔
قریبی ذرائع کے مطابق حکیم بلوچ نے پنجاب کے شہر بہاولپور سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی تھی اور حال ہی میں بلوچستان میں وکالت کے شعبے سے وابستہ ہوئے تھے۔
ان کی گمشدگی کے خلاف سماجی حلقوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور وکلا برادری کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکیم بلوچ کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔