جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے اور جبری گمشدگیوں و بلوچ لاپتہ افراد کے ماورائے قانون قتل کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ، تنظیم کے ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نیاز محمد نیچاری کی قیادت میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5879 واں روز جاری رہا۔
نیاز نیچاری نے اپنے بیان میں کہا کہ جبری گمشدگیوں کے انسانی مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے اب تک عملی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں، بلکہ اب بھی ریاستی ادارے ملکی سلامتی کے نام پر انسانی حقوق اور ملکی قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے جبری گمشدگیوں کے سلسلے کو تسلسل سے جاری رکھے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی عدم بازیابی جبری گمشدگیوں اور ماورائے آئین اقدامات کی وجہ سے اہل بلوچستان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
اسلیے حکومت اور ملکی اداروں کو اب سنجیدگی مظاہرہ کرنا چاہیے، کہ وہ جبری گمشیدگیوں، لاپتہ افراد کی دوران حراست قتل کرنے کے سلسلے کو بند، تمام لاپتہ افراد کو غیر مشروط طور پر فوری طور پر رہا اور جبری گمشدگیوں کے مسئلے کو ملکی قوانین کے تحت حل کرنے کے حوالے سے اپنی عملی کردار ادا کرے، تاکہ بلوچستان میں پھلی ہوئی بےچینی کا خاتمہ ہوسکے۔