کراچی: بی وائی سی احتجاج پر پولیس کا دھاوا، آمنہ بلوچ سمیت چار مظاہرین گرفتار

87

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی کال پر پنجگور میں سرکاری حمایت یافتہ گروہ کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان ذیشان ظہیر کیلئے پرامن احتجاج پر پولیس نے دھاوا بول دیا، مظاہرین پر تشدد کرکے گرفتار کیا گیا۔

لیاری 8 چوک پربلوچ یکجہتی کمیٹی کی ریلی پر پولیس نے دھاوا بول دیا اور شرکا پر لاٹھی چارج کی گئی۔

پولیس نے آمنہ بلوچ سمیت چار افراد سہیل ، عرفان اور دیگر دو مظاہرین کوحراست میں لے کر رسالہ تھانہ منتقل کردیا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق کراچی زون نے ذیشان ظہیر کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف لیاری میں ایک پُرامن واک کا اہتمام کیا۔ تاہم، واک کے آغاز سے پہلے ہی سندھ پولیس نے اسے زبردستی روک دیا۔

آمنہ بلوچ کو تین دیگر مرد مظاہرین کے ساتھ موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔

انہوں نے کہاکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ BYC کے پُرامن احتجاج کو کراچی میں ریاستی جبر کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ سندھ پولیس بارہا ہمارے جمہوری احتجاج کے حق کو نشانہ بناتی رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم اس مسلسل ہراسانی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور تمام گرفتار مظاہرین کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ریاست کو اپنے جرائم کا حساب دینا ہوگا۔ اختلافِ رائے کو دبانے سے سچ کو دفن نہیں کیا جا سکتا۔