پنجگور: ذیشان ظہیر کے قتل کے خلاف احتجاجی ریلی اور خاموش واک

69

پنجگور کے علاقے خدابادان، مواچھ بازار میں ذیشان ظہیر کے قتل کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین نے ریاستی دہشت گردی اور ڈیٹھ اسکواڈز کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کہا کہ ریاست اور اس کے زیرِ سرپرستی مسلح گروہ علاقے کے امن کو تباہ کر چکے ہیں۔

احتجاجی شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر ریاستی ظلم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آئے روز بلوچ نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مظاہرین نے کہا کہ ریاستی پالیسیوں نے نہ صرف خطے کو عدم استحکام کا شکار بنایا ہے بلکہ عوام میں خوف و ہراس بھی پیدا کر دیا ہے۔ انہوں نے بلوچ عوام سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر ریاستی جبر کے خلاف آواز بلند کریں اور ظلم کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کریں۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مرکزی کال پر ذیشان ظہیر کی یاد میں ایک خاموش واک کا انعقاد بھی کیا گیا، جو مواچھ چوک سے شروع ہو کر کہور قبرستان، خدابادان تک جاری رہی۔ واک میں خواتین، بچوں، نوجوانوں اور مرد حضرات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

قبرستان میں خواتین نے ذیشان ظہیر کی قبر پر بلوچی روایتی چادر چڑھائی اور پھول نچھاور کیے۔ اس موقع پر فضا انتہائی سوگوار رہی اور شرکاء کی آنکھوں میں آنسو تھے۔ قبرستان میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔