نال: چیئرمین زاہد بلوچ کا کزن بیبرگ بلوچ جبری لاپتہ

89

بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے نال سے پاکستانی فورسز نے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (آزاد) کے سابق چیئرمین و جبری لاپتہ رہنماء زاہد بلوچ کے کزن کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

بیبرگ بلوچ ولد عبدالمالک سکنہ اسد نور مارکیٹ، نال کو تیس جولائی شام چھ بجے کے قریب پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا ۔ بیبرگ بلوچ ایک سرکاری ملازم ہے۔

خیال رہے بلوچ طالب علم رہنماء زاہد بلوچ گذشتہ گیارہ سالوں سے جبری لاپتہ ہے جبکہ رواں سال مارچ میں ان کے بھائی شاہ جان بلوچ کو نال میں دن دہاڑے قتل کر دیا گیا تھا۔

بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج جبری گمشدگیوں کو بطور اجتماعی سزا کے استعمال کرتی ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے گذشتہ 38 گھنٹوں کے دوران سولہ سے زائد جبری گمشدگیوں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

جبری گمشدگیوں اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کے عدم بازیابی کے خلاف دو ہفتوں اسلام آباد میں بلوچ لواحقین احتجاج کررہے ہیں۔ آج اس حوالے سے سماجی رابطوں کی سائٹ پر آگاہی مہم چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔