انسانی حقوق کی کارکن اور لاپتہ شبیر بلوچ کی بہن سیمہ بلوچ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ان کی چھوٹی بہن سمیت چار خواتین کو گزشتہ رات پولیس نے زبردستی گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ سیمہ بلوچ کے مطابق وہ خود بھی ذیشان ظہیر بلوچ کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف بی وائی سی کی جانب سے نکالی گئی ریلی میں شریک تھیں اور اس دوران پولیس تشدد کا نشانہ بھی بنیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات سے گرفتار خواتین کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں۔ جب اہل خانہ نے پولیس سے رابطہ کیا تو کبھی کہا گیا کہ خواتین گڈانی پولیس اسٹیشن میں ہیں اور کبھی مکمل طور پر گرفتاری سے انکار کر دیا گیا۔
سیمہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پولیس کے متضاد بیانات نے اہل خانہ کی تشویش اور بے چینی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں، صحافتی حلقوں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر آواز اٹھائیں اور خواتین کی فوری بازیابی اور محفوظ رہائی کو یقینی بنانے میں کردار ادا کریں۔