مشکے، زیر حراست شخص قتل ، ڈیرہ بگٹی اور کیچ سے دو افراد جبری لاپتہ

12

بلوچستان کے ضلع آواران کی تحصیل مشکے میں پاکستانی فورسز نے زیرِ حراست شخص کو قتل کر کے اس کی تشدد زدہ لاش پھینک دی۔

ذرائع کے مطابق قتل ہونے والے شخص کی شناخت قادربخش ولد ہرزی کے نام سے ہوئی ہے، جو مشکے کے علاقے کھنڈری کے رہائشی تھے۔ انہیں گزشتہ رات تقریباً دو بجے پاکستانی فورسز اور سرکاری حمایت گروہ کے کارندوں نے ان کے گھر سے زبردستی اغوا کیا تھا، جس کے بعد آج ان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ قادربخش بیمار تھے۔ فورسز نے انہیں حراست میں لینے کے بعد بازار کی طرف لے جا کر کچھ دیر بعد قتل کر دیا۔

علاوہ ازیں بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی اور ضلع کیچ کے علاقے تمپ گومازی سے دو مختلف واقعات میں دو افراد کو لاپتہ کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے شاہ میر ولد شاہ بیگ بگٹی کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، شاہ میر کوئٹہ سے سوئی میں اپنے رشتے دار کی وفات پر تعزیت کے لیے آئے تھے، جہاں فورسز نے انہیں حراست میں لے لیا اور تاحال ان کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔

مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ میر کا کوئٹہ میں کاروبار ہے، اور ان کی گمشدگی کے بعد ایف سی اور آئی ایس آئی کی جانب سے ان سے بھاری رقم بطور بھتہ طلب کی جا رہی ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حالیہ دنوں میں سوئی سے کم از کم پانچ افراد کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ہے۔

ایک شخص کو بیس لاکھ روپے ادا کرنے کے بعد رہا کیا گیا۔ دو دیگر افراد کی رہائی کے لیے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا جا رہا ہے، جو تاحال خفیہ اداروں کی حراست میں ہیں۔

ادھر بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے علاقے گومازی سے بھی ایک اور نوجوان کی جبری گمشدگی کی اطلاع ملی ہے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق، محمد رحیم ولد حیدر کو نامعلوم افراد نے مغرب کے وقت اغواء کیا۔ جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔