قلات حملے کے بعد ہیلی کاپٹروں کی آمد، مستونگ میں فورسز پر دھماکہ

337

بلوچستان کے علاقے قلات میں پاکستانی فوج کے قافلوں پر ہونے والے ایک بڑی نوعیت کے حملے کے بعد علاقے میں صورتحال تاحال کشیدہ  ہے۔

آج علاقے میں ہیلی کاپٹروں کی آمد و رفت دیکھنے میں آئی جبکہ فورسز کی بھاری نفری کو پیدل پیش قدمی کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

گذشتہ روز شام کے وقت قلات کے علاقے کوہک میں مسلح افراد نے گھات لگاکر پاکستانی فورسز کے ایک قافلے کو شدید نوعیت کے حملے میں نشانہ بنانے کے بعد فورسز کو گھیرے میں لے لیا جہاں گھنٹوں تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ بعدازاں فورسز کی کمک کیلئے پہنچنے والے قافلے کو حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

آج صبح مستونگ کے علاقے آب گل میں پاکستانی فورسز کے پیدل اہلکاروں ایک بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق فورسز اہلکاروں اپنی گاڑیوں کو دور کھڑی کرکے علاقے میں پیدل پیش قدمی کررہے تھے کہ انہیں دھماکے میں نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں چھ اہلکاروں کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

 خیال رہے بلوچستان پاکستانی فورسز کو تسلسل کیساتھ حملوں میں نشانہ بنایا جاتا رہا ہے تاہم پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر یا دیگر حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا جاتا ہے۔

دو روز قبل تفتان میں پاکستانی فورسز کے ایک اہلکار اختر ولد محمد صدیق آراہی سکنہ شجاع آباد، پنجاب کو اس وقت فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا جب وہ فورسز کیمپ سے بازار کی جانب جارہا تھا۔ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تاہم حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا گیا۔

قلات اور مستونگ میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔