قابض پاکستانی فوج کے 9 اہلکار ہلاک، سرمچار صہیب شہید۔ بلوچ لبریشن آرمی

422

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہاکہ سرمچاروں نے قلات میں قابض پاکستانی فوج کو ایک حملے میں نشانہ بنا کر شدید نقصانات سے دوچار کیا، جھڑپوں میں سنگت صہیب بلوچ عرف امیر بخش شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے۔

ترجمان نے کہاکہ آج قلات کے علاقے کوہک میں قابض پاکستانی فوج نے صبح نو بجے کے قریب جارحیت کی غرض سے پیش قدمی کی کوشش کی، جس کو سرمچاروں نے گھات لگا کر حملے میں نشانہ بنایا۔ یہ حملہ چالیس منٹ سے زائد جاری رہا، جس میں قابض پاکستانی فوج کے نو اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے، جبکہ متعدد اہلکار زخمی حالت میں فرار ہوگئے۔

انہوں نے کہاکہ قابض فوج گزشتہ پانچ روز سے کوہک اور گردونواح کے علاقوں میں پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہے، تاہم بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں کی مضبوط حکمت عملی کے باعث قابض فوج کو مسلسل شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہی جھڑپوں میں سنگت صہیب بلوچ عرف امیر بخش شہادت کے درجے پر فائز ہوئے۔

ترجمان نے کہاکہ شہید سنگت صہیب بلوچ عرف امیر بخش ولد محمد دین بنیادی طور پر قلات کے علاقے منگچر سے تعلق رکھتے تھے اور اس وقت کلی اسماعیل، کوئٹہ میں رہائش پذیر تھے۔ وہ ایک سال قبل بلوچ لبریشن آرمی سے منسلک ہوئے اور قومی آزادی کے حصول کے لیے قلات کے محاذ پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ شہید صہیب بلوچ ایک دلیر، باہمت اور بااصول ساتھی تھے، جنہوں نے اپنی مختصر مگر پُرعزم انقلابی زندگی میں کئی اہم کارروائیوں میں حصہ لیا۔ وہ نہ صرف ایک بہادر سپاہی بلکہ ایک باشعور انقلابی کارکن بھی تھے، جن کی وابستگی تحریک کے نظریے سے غیر متزلزل رہی۔

مزید کہاکہ انہوں نے آخری معرکے میں بھی فرنٹ لائن پر رہ کر قابض فوج کو کاری ضربیں لگائیں اور دشمن کو شدید نقصان پہنچایا۔ ان کی بہادری اور قربانی نہ صرف قلات کے محاذ بلکہ پورے قومی تحریک کے لیے ایک روشن مثال ہے۔

بیان کے آخر میں کہاکہ شہید صہیب کی قربانی بلوچ قومی تاریخ کا ایک تابناک باب ہے، جو نسل در نسل آزادی کے متوالوں کو جدوجہد کا حوصلہ، راستہ اور یقین فراہم کرتا رہے گا۔