بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے مچھ، کوئٹہ اور ہوشاب میں قابض پاکستانی فوج کے تین مخبر اور آلہ کاروں کو ہلاک کر دیا۔
ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گزشتہ شب مچھ میں دربار ہوٹل کے قریب قابض پاکستانی فوج کے آلہ کار نوید سمالانی سکنہ سمالانی کالونی، مچھ کو مسلح حملے میں ہلاک کر دیا۔ مذکورہ شخص قابض پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کا کارندہ تھا، جو مخبروں کے جھتے کی سربراہی کررہا تھا جس میں کم عمر لڑکوں کو استعمال کیا جاتا ہے اس نیٹورک سے منسلک دیگر افراد اس عمل کو ترک کردیں وگرنہ ہمارے نشانے پر ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ آلہ کار نوید سمالانی مچھ شہر میں گھروں پر چھاپوں، خواتین و بزرگوں کی تذلیل اور نوجوانوں کو جبری لاپتہ کرنے میں قابض فوج کی سہولت کاری میں براہِ راست ملوث پایا گیا، جبکہ مچھ روڈ پر ناکہ لگا کر گاڑیوں سے قابض پاکستانی فوج کے لیے بھتہ لینے میں بھی شامل تھا۔
مزید کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ایک اور کارروائی میں گزشتہ شب کوئٹہ میں برما ہوٹل کے قریب قابض پاکستانی فوج کے ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے کارندے امیر داس ولد پیار کو مسلح حملے میں ہلاک کر دیا۔ مذکورہ کارندہ بھیس بدل کر قابض فوج و خفیہ اداروں کے لیے مخبری کا کام کر رہا تھا۔
جیئند بلوچ نے کہاکہ گزشتہ دنوں بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے ایک کارروائی کے دوران غلام ولد عبداللہ کو ہوشاب سے حراست میں لیا۔ دورانِ تفتیش غلام عبداللہ نے اعتراف کیا کہ وہ قابض پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کا کارندہ ہے اور اختر سعید کی سرپرستی میں پیرول پر رہا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ غلام عبداللہ نے اعتراف کیا کہ وہ بالگتر، کولواہ اور ہوشاب میں قابض فوج کی جارحیت میں بطور سہولت کار براہِ راست ملوث رہا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ سعید لاٹو، اختر اور اس کے بیٹوں کے ہمراہ بالگتر میں سرمچاروں پر حملے میں شریک ہوا، جہاں جھڑپ کے دوران ایک سرمچار شہید ہوا، جبکہ کولواہ کے علاقے جیرک میں راستوں کی ناکہ بندی کر کے دو موٹر سائیکلوں پر سوار افراد کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہاکہ اس نے مزید بتایا کہ وہ اختر سعید کے ہمراہ بالگتر گیا، جہاں گہرام کو حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں وہاں قابض پاکستانی فوج اور ملٹری انٹیلی جنس کے اہلکار بھی پہنچے۔ دشمن آلہ کار نے انکشاف کیا کہ ہوشاب بازار اور گردونواح میں اختر سعید کی سربراہی میں قائم نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کو 35 افراد کو نشانہ بنانے کی فہرست ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) نے فراہم کی، اور انہیں ٹارگٹ کلنگ کے لیے پسٹل بھی دیے گئے۔
بیان کے آخر میں کہاکہ غلام عبداللہ کو قومی جرائم کے ارتکاب پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت سنائی، جس پر سرمچاروں نے عمل درآمد کرتے ہوئے اسے ہلاک کر دیا۔