قابض پاکستانی فوج کا اہلکار ہلاک، دو آلہ کاروں کو سزائے موت دی گئی۔ بلوچ لبریشن آرمی

1

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے تفتان میں قابض پاکستانی فوج کے ایک اہلکار کو ہلاک کردیا جبکہ کوئٹہ اور مستونگ سے زیرحراست آلہ کاروں کے سزائے موت پر عمل درآمد کی گئی۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ روز تفتان میں قابض پاکستانی فوج کے ایک اہلکار کو اس وقت مسلح حملے میں ہلاک کردیا جب وہ اپنے کیمپ سے نکل کر بازار کی جانب جارہا تھا، ہلاک اہلکار کی شناخت اختر ولد محمد صدیق آراہی سکنہ شجاع آباد، پنجاب کے نام سے ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کوئٹہ سے قابض پاکستانی فوج کے مخبر و آلہ کار محمد نواز ولد شیر دل خان سمالانی سکنہ ہزار گنجی، کوئٹہ کو ایک کاروائی کے دوران حراست میں لیا۔

انہوں نے کہاکہ آلہ کار محمد نواز نے دوران تفتیش اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 2020 سے آئی ایس آئی کیلئے بطور مخبر کام کررہا ہے۔ اس نے اعتراف کیا وہ مستونگ اور کوئٹہ سے سترہ افراد کو جبری لاپتہ کرنے میں قابض فوج کی سہولت کاری میں براہ راست ملوث رہا ہے۔

مزید کہاکہ محمد نواز نے انکشاف کیا کہ وہ قابض فوج کیلئے مخبری کرنے سمیت لوگوں کو لالچ دے کر اور بلیک میل کرکے بھرتی کرنے کا بھی کام کرتا رہا ہے۔ آلہ کار نے دوران تفتیش اپنے تمام ساتھیوں کے نام اور دیگر راز بھی افشاں کیے۔

ترجمان نے کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے یکم جولائی کو ایک چھاپے میں قابض پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے ایک آلہ کار فیصل ولد نزیر احمد شاہوانی سکنہ پڑنگ آباد، مستونگ کو حراست میں لیا۔

انہوں نے کہاکہ آلہ کار فیصل نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ آئی ایس آئی کے پیرول پر تھا اور کھڈکوچہ و گردنواح میں قابض فوج کے آلہ کاروں کے ہمراہ مسلح گشت کرنے سمیت مذکورہ علاقے میں مخبری کا کام کرتا رہا ہے۔ مذکورہ گروہ قابض فوج کی ایماء پر کھڈکوچہ میں لوگوں کو جبری لاپتہ کرنے میں ملوث رہا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ آلہ کار فیصل شاہوانی نے انکشاف کیا کہ احسان شاہ ولد مقبول شاہ سکنہ پڑنگ آباد، مستونگ کو آئی ایس آئی افسر عمر نے خفیہ اداروں کیلئے کام کرنے سے انکار کرنے پر قتل کروایا۔

انہوں نے کہاکہ آلہ کار فیصل شاہوانی نے بتایا کہ آئی ایس آئی کے افسر عمر نے احسان شاہ کو کیس کے نام پر بلیک میل کرکے اپنے دفتر بلایا اور اس پر مسلح تنظیم کے رکن ہونے کا الزام لگاکر بلیک میل کرنے کی کوشش کی تاہم احسان شاہ نے آئی ایس آئی کیلئے کام کرنے سے انکار کرکے اپنا رابطہ منقطع کیا جس پر آئی ایس آئی افسر نے اس کو منصوبہ بندی کے تحت تین جون 2025 کو غنجہ ڈوری کے مقام قابض فوج کے ناکے پر قتل کروایا۔

ترجمان نے کہاکہ آلہ کار محمد نواز اور آلہ کار فیصل شاہوانی کو جرائم کا مرتکب ہونے پر بلوچ قومی عدالت نے سزائے موت دی جس پر سرمچاروں نے عمل در آمد کرکے دونوں کو ہلاک کردیا۔

آخر میں کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی مذکورہ تینوں کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔