صدام حسین کرد کو سی ٹی ڈی اور دیگر اداروں نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔ اہلیہ

0

آج وی بی ایم پی کا احتجاجی کیمپ 5892 ویں روز جاری رہو، جبری لاپتہ صدام حسین کے کوائف لواحقین نے تنظیم کے پاس جمع کرادیئے۔

جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5892 دن مکمل ہوگئے۔

آج رحیمہ بی بی احتجاجی کیمپ آکر اپنے شوہر صدام حسین کی جبری گمشدگی کی تفصیلات وی بی ایم پی کو فراہم کردیں۔

رحیمہ بی بی نے تنظیم سے شکایت کی کہ اسکے شوہر صدام حسین کرد ولد عبدالرحیم کو سی ٹی ڈی اور دیگر ملکی اداروں کے مسلح اہلکاروں نے 18 اور 19 جولائی کے درمیانی شب کلی حبیب فیض آباد کوئٹہ سے انکے سامنے سے بغیر وارنٹ کے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

انہوں نے وی بی ایم پی سے یہ بھی شکایت کی کہ انہیں انکے شوہر کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کیا جارہا ہے، انہوں نے جب کیچی بیگ تھانہ سے اپنے شوہر کی جبری گمشدگی کے حوالے رابطہ کیا تو ایس ایچ او نے انکی ایف آر درج کرنے سے انکار کیا، جسکی وجہ سے انکا خاندان شدید دباو کا شکار ہے۔

رحیمہ بی بی کو تنظیمی سطح پر یہ یقین دھانی کرائی کہ اسکے شوہر کے کیس کو لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور صوبائی کو فراہم کیا جائے گا، اور انکی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر صدام حسین پر کوئی الزام ہے تو اسے منظر عام لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اور ملکی قوانین کے تحت انہیں اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائے، اور اگر بےقصور ہے تو انکی رہائی کو فوری طور پر یقینی بنانے میں اپنی کردار ادا کرکے لواحقین کو کرب و اذیت سے نجات دلائی جائے۔