سوراب: سیکورٹی خدشات کے باعث ٹرانسپورٹرز کیلئے احکامات جاری

0

بلوچستان کے ضلع سوراب میں حملے کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر اسسٹنٹ کمشنر سوراب نے تمام پبلک ٹرانسپورٹ مالکان، کوچ و ویگن سروسز کو نئی سیکیورٹی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق 21 جولائی 2025 سے ضلع بھر میں چلنے والی تمام پبلک ٹرانسپورٹ پر درج ذیل سیکیورٹی اقدامات کا نفاذ لازم ہوگا جہاں ہر کوچ و ویگن پر پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈ کی تعیناتی، بسوں میں جی پی ایس ٹریکنگ سسٹم کی تنصیب، الارم بٹن کی موجودگی، گاڑیوں میں سی سی ٹی وی کیمرے کی تنصیب کئے جائیں۔

نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ عوام الناس کی جان و مال کے تحفظ کے پیش نظر یہ اقدامات ناگزیر ہیں اور 22 جولائی 2025 تک ان پر مکمل عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اس اقدام کا پس منظر حالیہ سیکیورٹی صورتحال ہے خاص طور پر گذشتہ روز قلات کے قریب نیمرغ میں کراچی سے کوئٹہ جانے والی ایک بس پر ہونے والا حملہ جس میں حکومت بلوچستان کے مطابق تین افراد ہلاک ہوئے۔

بلوچ لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ نشانہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے جو سویلین بس میں سفر کر رہے تھے اور اس حملے میں تنظیم نے 27 فورسز اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید برآں انتظامیہ نے سیکیورٹی پلان کو احتیاطی اقدام قرار دیا ہے لیکن متعدد مقامی ٹرانسپورٹرز نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ٹرانسپورٹرز کے مطابق بغیر مالی و تکنیکی معاونت کے ان شرائط پر عملدرآمد ممکن نہیں، خصوصاً طویل روٹ والی بسوں کے لیے جو صبح نکل کر شام تک سفر میں رہتی ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اپریل 2025 میں بھی ضلع نوشکی کے قریب بلوچ لبریشن آرمی نے ایک کارروائی میں سویلین بسوں میں سفر کرنے والے فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد ہی بلوچستان میں بسوں پر سیکیورٹی بڑھانے کے مطالبات سامنے آئے تھے۔