سمی دین بلوچ ‘خفیہ ایف آئی آر’ میں اشتہاری قرار

69

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء سمی دین بلوچ پر ایک خفیہ ایف آئی آر درج ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

سماجی رابطوں کی سائٹ پر سمی دین بلوچ نے کہا کہ میں اس وقت سات ایف آئی آرز میں بلوچستان ہائی کورٹ سے ضمانت پر ہوں۔ میں نے اپنے خلاف درج ہر ایف آئی آر کو باقاعدگی سے عدالت میں چیلنج کیا ہے، اور عدالت سے یہ درخواست بھی دی ہے کہ میرے خلاف اگر کوئی نیا مقدمہ درج کیا جائے تو مجھے عدالت کے ذریعے باقاعدہ اطلاع دی جائے اور ان سنوائیوں کے دوران عدالت میں سرکار نے رپورٹ جمع کیا ہے کہ آواران یا اسکے مضافات میں میرے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے باوجود، میرے خلاف آواران میں ایک خفیہ ایف آئی آر درج کیا گیا اور مجھے اس ایف آئی آر کے بارے میں کوئی بھی اطلاع نہیں دیا گیا ہے اور اس خفیہ ایف آئی آر کو بنیاد بنا کر نہ صرف مجھے اشتیاری قرار دیا گیا ہے، بلکہ بلوچستان میں میرے خلاف گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔ اس وارنٹ کو کسی بھی وقت، کسی بھی جگہ میرے خلاف استعمال کر کے مجھے گرفتار کیا جا سکتا ہے خصوصاً اگر میں بلوچستان میں داخل ہوتی ہوں۔

سمی دین نے کہا کہ ہماری آواز دبانے کے لیے اب قانون کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے، ایسے ہتھکنڈے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ ریاست اپنے جبر اور ظلم کو قا