بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے دالبندین میں مسلح افراد کی ناکہ بندی، مسافر گاڑیوں کی تلاشی، معدنیات لیجانے والی گاڑیاں نذر آتش کردی گئی۔
دالبندین میں کرود پھاٹک کے مقام پر مسلح افراد نے ناکہ بندی کرکے مرکزی شاہراہ پر مسافر بسوں اور دیگر گاڑیوں کی تلاشی لی۔ اس دوران ایل پی جی لیجانے والی گاڑیوں کو مسلح افراد نے نشانہ بنانے کے بعد نذرآتش کردیا۔
دالبندین میں مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کا یہ نمایاں واقعہ ہے کہ جہاں گاڑیوں کی اسنیپ چیکنگ کی گئی ہے اس سے قبل بلوچستان بھر میں اس نوعیت کے واقعات رونماء ہوچکے ہیں۔
بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیمیں بلوچستان میں معدنیات لیجانے والی گاڑیوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں جن کا موقف ہے کہ یہ بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار سمیت پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔
گذشتہ مہینے بلوچ لبریشن آرمی نے مستونگ میں مسلسل حملوں میں سیندک پروجیکٹ، ریکوڈک پروجیکٹ و معدنیات لیجانے والی دیگر پروجیکٹس کی گاڑیوں کو حملوں میں نشانہ بنایا۔
ان حملوں میں 16 سے زائد گاڑیاں نشانہ بنائے گئے جس کے باعث ٹرانسپورٹرز نے سیکورٹی خدشات پر گاڑیوں کی آمد و رفت بند کردی تھی۔