دالبندین: بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام مکمل شٹرڈاؤن اور احتجاجی ریلی

26

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے پنجگور میں زیشان ظہیر کے ماورائے عدالت قتل، بلوچ نسل کشی میں تشویش ناک اضافے اور ریاستی جبر کے خلاف جمعہ کے روز دالبندین میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پر عرب مسجد سے دالبندین پریس کلب تک ایک احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ریلی سے قبل پولیس کی بھاری نفری کو شہر میں تعینات کیا گیا تاکہ عوامی اجتماع کو منتشر کیا جا سکے۔ مظاہرین نے پولیس کی اس کارروائی کو عوام کو ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا۔

مظاہرین نے دالبندین پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقامی پولیس جھوٹے مقدمات اور ایف آئی آرز کے ذریعے دالبندین کے عوام کو ہراساں کر رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم اس وقت اپنی تاریخ کی بدترین نسل کشی کا سامنا کر رہی ہے، اور ریاست پاکستان بلوچ قومی تحریک اور پرامن احتجاجات کو کچلنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ ریاست نے بلوچوں سے باوقار زندگی کا حق چھین لیا ہے اور اب ان کی شناخت پر بھی سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔

مزید کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بالخصوص دالبندین پولیس، بلوچ قوم پر ہونے والے ظلم و ستم میں ریاست کے ساتھ برابر کی شریک ہیں۔

احتجاجی ریلی پرامن طور پر اختتام پذیر ہوئی، تاہم مظاہرین نے اعلان کیا کہ اگر ریاستی جبر کا سلسلہ بند نہ ہوا تو احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔