’حماس کو جڑ سے ختم کریں گے‘ – نیتن یاہو

101

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کی جنگ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ کے باوجود فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم نے غزہ کی شمالی سرحد کے قریب اشکلون شہر میں پائپ لائن تنصیب کے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اپنے تمام یرغمالیوں کو ہر حال میں رہا کروائیں گے اور حماس کو ختم کر دیں گے اور اس کا نام و نشان تک مٹا دیں گے۔‘

انھوں نے بڑے واضح انداز میں اپنی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’ہم انھیں مکمل طور پر تباہ کر دیں گے، انھیں جڑ سے اُکھاڑ پھینکیں گے۔‘

واضح رہے کہ رواں ماہ دو مئی کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لئے ’ضروری شرائط‘ پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔‘

امریکی صدر نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ مجوزہ معاہدے کے دوران ’ہم جنگ کے خاتمے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘

اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں فوجی حملوں کا آغاز کیا تھا۔ حماس کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم اس کے بعد سے جاری اسرائیلی افواج کے حملوں سے متعلق حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس وقت تک غزہ میں کم از کم 56,647 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔