حب: بی وائی سی ریلی سے گرفتار خواتین دو روز بعد رہا، ایچ آر سی پی کے عبداللہ تاحال زیرِ حراست

135

حب پولیس نے گزشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی بی وائی سی کی ریلی پر دھاوا بولتے ہوئے فائرنگ کی اور متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق بی وائی سی نے 5 جولائی کو ذیشان ظہیر کے قتل کے خلاف حب میں ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا ریلی کے دوران پولیس نے مظاہرین کو گھیر کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔

بی وائی سی کے مطابق جب مظاہرین نے لسبیلہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کی کوشش کی تو حب پولیس نے انہیں وہاں سے روک دیا جس کے بعد مظاہرین نے مین روڈ پر ریلی نکالی۔

اسی دوران پولیس نے فائرنگ کی اور ریلی میں شریک بی وائی سی کے کارکنوں اور لاپتہ افراد کے لواحقین کو گرفتار کیا۔

تنظیم کے مطابق پولیس نے اس کارروائی کے دوران جبری لاپتہ شبیر بلوچ کی کمسن بہن، خضدار سے لاپتہ سلمان بلوچ کی بہن سمیت مزید دو خواتین کارکنان اور پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن کے عبداللہ بلوچ کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔

بی وائی سی نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے گرفتار کارکنوں کے موبائل فون ضبط کر لیے اور انہیں وکلاء سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ بعد ازاں مظاہرین کو گڈانی جیل منتقل کردیا گیا۔

تنظیم نے گرفتار خواتین کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے ایچ آر سی پی کے رکن عبداللہ بلوچ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔