بلوچستان ہائی کورٹ میں واحد کمبر بلوچ کیس کی سماعت: وزارت خارجہ اور سیکریٹری داخلہ کو طلبی کے احکامات جاری

135

بلوچستان ہائی کورٹ نے واحد کمبر بلوچ کی بازیابی سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کے دوران وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کے سیکریٹری کو عدالت میں طلب کر لیا ہے۔ یہ حکم اُس وقت جاری کیا گیا جب عدالت کو بتایا گیا کہ واحد کمبر بلوچ کو 19 جولائی 2024 کو ایران سے اغواء کیا گیا تھا اور ایک سال گزر جانے کے باوجود ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔

واحد کمبر بلوچ کے وکیل ایڈووکیٹ حبیب طاہر اور ایڈووکیٹ شاری بلوچ نے عدالت میں آئینی درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے اپیل کی کہ ان کے موکل کو بازیاب کرانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

آج بلوچستان ہائی کورٹ میں جسٹس عامر رانا کی عدالت میں اس کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے دریافت کیا کہ پانچ میں سے صرف دو فریقین نے جواب داخل کیے ہیں۔ ان میں سے ایک جواب وزارت خارجہ کی جانب سے جمع کرایا گیا، جس میں بتایا گیا کہ انہوں نے تہران میں پاکستانی سفارتخانے سے رابطہ کیا ہے۔ سفارتخانے نے جواب میں بتایا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے باعث صورتحال حساس ہے، تاہم جلد رپورٹ پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دوسرا جواب بھی وزارت خارجہ کے ایک اور شعبے کی جانب سے آیا، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ یہ معاملہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

دورانِ سماعت، واحد کمبر بلوچ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت متعلقہ اداروں پر سخت دباؤ ڈالے تاکہ ان کے موکل کی بازیابی کو یقینی بنایا جا سکے اور اس حوالے سے ایک باضابطہ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ جس پر جسٹس عامر رانا نے وکیل کے تحفظات کو سنجیدگی سے سنا اور کہا کہ عدالت اس معاملے پر مناسب کارروائی کرے گی۔

تاہم، جسٹس نے یہ بھی کہا کہ چونکہ اغواء ایران میں ہوا ہے، اس لیے پاکستانی عدالت کی دائرہ اختیار پر سوال اٹھتا ہے۔ اس پر وکیلِ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ واحد کمبر بلوچ پاکستانی شہری ہیں، اور چاہے ان کو ملک سے باہر اغواء کیا گیا ہو یا اندر، ریاست پاکستان اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے بنیادی آئینی حقوق کا تحفظ کریں۔

عدالت نے اس قانونی نکتے سے اتفاق کیا اور یقین دہانی کرائی کہ عدالت بھرپور دباؤ ڈالے گی۔ اس سلسلے میں عدالت نے وزارت داخلہ کے سیکریٹری کو آئندہ سماعت پر حاضر ہونے اور کیس سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا۔

واحد کمبر بلوچ کے وکیل نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ان کے موکل کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، سوائے ریاستی خفیہ اداروں کے۔ ان کے مطابق واحد کمبر بلوچ اس وقت انہی اداروں کی تحویل میں ہیں۔ وکلا نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ وہ واحد کمبر بلوچ کی بازیابی کے لیے تمام قانونی راستے اختیار کرتے رہیں گے۔

عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے وزارت داخلہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اس سنگین انسانی حقوق کے مسئلے پر عدالت کو تفصیلی رپورٹ فراہم کرے۔