بلوچستان کی مختلف قومی شاہراہوں پر گذشتہ روز 4 جولائی کو ٹریفک حادثات کی ایک طویل اور خطرناک لہر دیکھی گئی جس میں مجموعی طور پر 69 حادثات پیش آئے۔
میڈیکل ایمرجنسی سینٹر کے رپورٹ کے مطابق ان واقعات میں 97 افراد زخمی ہوئے جبکہ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ حادثات N-25 اور N-50 قومی شاہراہوں پر رپورٹ ہوئے جہاں سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ اور ناقص حفاظتی اقدامات کے باعث آئے روز حادثات معمول بنتے جارہے ہیں۔
گذشتہ روز ٹراما سینٹر خضدار میں رپورٹ ہونے والے حادثات کی تعداد 23 رہی جبکہ ٹراما سینٹر ژوب میں 17 زخمی لائے گئے ان مراکز پر طبی عملے نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں آئے روز خطرناک ٹریفک حادثات پیش آتے ہیں جن کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ٹریفک حادثات میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے جس کی بڑی وجوہات میں تیز رفتاری خراب سڑکیں، ٹریفک قوانین کی عدم پابندی اور روڈ سیفٹی کے اداروں کی غفلت شامل ہیں۔
اس سے قبل گذشتہ ماہ جون میں بلوچستان کی شہراہوں پر 2,454 حادثات پیش آئے جن کے نتیجے میں 3,449 افراد زخمی اور 51 افراد جانبحق ہوئے جہاں زیادہ تر حادثات N‑25 اور N‑50 خضدار، ژوب، سبی، پشین میں کئی درجن حادثات میں درجنوں افراد متاثر ہوئے۔
بلوچستان میں سرکاری دعوں کے باوجود ناقص سڑکوں پر کوئی سہولیات فراہم کی جارہی عوامی حلقوں کو شکایت ہے کہ سرکاری غفلت عوامی جانی ضائع کا سبب بن رہے ہیں۔
محدود ڈیٹا کے مطابق رواں سال کے چھ مہینوں میں بلوچستان کے شاہراہوں پر چھ ہزار سے زائد حادثات پیش آئے ہیں جن میں سات ہزار سے سے زائد افراد زخمی اور سو سے زائد ہلاکتیں رپورٹ کی گئی ہیں، گذشتہ سال 2024 میں بلوچستان میں 22,252 ٹریفک حادثات پیش آئے، جن کے نتیجے میں 402 افراد جانبحق اور 30,596 زخمی ہوئے تھے۔