کراچی اور بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز نے متعدد افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا۔ جبکہ دو افراد بازیاب ہوگئے ہیں۔
کراچی کے مصروف کاروباری علاقے صدر میں واقع عمّا ٹاور سے منگل 30 جولائی کی شام کو سادہ لباس میں ملبوس، نقاب پوش اور مسلح افراد نے معروف کاروباری نوجوان کاشف یعقوب کو اغوا کر لیا۔
واقعہ شام 6 بجے کے قریب پیش آیا جب کاشف اپنی موبائل شاپ پر موجود تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق متعدد مسلح افراد دکان میں داخل ہوئے، کاشف کو گھسیٹتے ہوئے باہر نکالا اور کسی نامعلوم مقام پر لے گئے۔
کاشف یعقوب کا تعلق لیاری سے ہے اور ان کے خاندان کو ان کی سلامتی کے حوالے سے شدید تشویش لاحق ہے۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں گزشتہ رات 12:30 بجے، کلی قمبرانی سے تین افراد کو ایک ساتھ جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔
لاپتہ کیے گئے افراد میں فضل الرحمٰن قمبرانی، ضیاء الرحمٰن قمبرانی اور شہرباز بنگلزئی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ فضل الرحمٰن اور ضیاء الرحمٰن کو اس سے قبل مارچ 2025 میں بھی جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، جنہیں ایک ماہ بعد اپریل میں رہا کر دیا گیا تھا۔
ادھر ضلع بولان میں پاکستانی فورسز نے نوجوان گُل میر کو ان کے گھر پر چھاپہ مار کر حراست میں لیا ہے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔
دوسری جانب 23 جون 2025 کو بلوچستان کے ضلع بولان میں میاں کور کے علاقے میں فوجی آپریشن کے دوران دو افراد جلال ولد اللہ داد مری اور ایک نامعلوم شخص کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق دونوں کو آج، 31 جولائی کو لورالائی سے بازیاب کرا لیا گیا ہے۔