بلوچستان: دو بچیوں کا قتل، ایک سے زیادتی اور ایک خاتون تشدد سے زخمی

117

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بدھ کے روز خواتین اور بچیوں کے خلاف تشدد کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں دو کمسن بچیاں جانبحق، ایک نوجوان لڑکی مبینہ زیادتی کا نشانہ بنی جبکہ زمین کے تنازع پر پیش آنے والی جھڑپ میں خاتون سمیت چار افراد زخمی ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے کلی بنگلزئی سے دو کمسن بچیوں کی بوری بند لاشیں برآمد ہوئیں جنہیں مبینہ طور پر دم گھونٹ کر قتل کیا گیا، پولیس کے مطابق جانبحق بچیوں کی شناخت 3 سالہ بی بی میراب اور 7 سالہ بی بی یسرا کے نام سے ہوئی ہے۔

لاشوں کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے پوسٹ مارٹم کیا۔

ابتدائی رپورٹ میں موت کی وجہ دم گھٹنا قرار دی گئی ہے، پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، اور مقتولہ بچیوں کے والدین سمیت قریبی رشتہ داروں سے پوچھ گچھ جاری ہے حکام کے مطابق والدین کی علیحدگی بھی واقعے کے محرکات میں شامل ہو سکتی ہے۔

کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد میں ایک 17 سالہ لڑکی نے اپنے والد پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے تھانے میں مقدمہ درج کرایا، پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی نے والدہ کے ہمراہ بیان قلمبند کرایا، جس کے بعد ملزم عبدالمنان کو گرفتار کر کے ڈی این اے کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں۔

مزید تحقیقات مقامی انتظامیہ اور پولیس کررہی ہے۔

ادھر مستونگ کے علاقے شریف آباد، کھڈکوچہ میں زمین کے تنازع پر دو گروپوں میں تصادم ہوا، جس میں ایک خاتون سمیت چار افراد زخمی ہو گئے، جھگڑے میں لاٹھیوں اور پتھروں کا استعمال کیا گیا۔

زخمیوں میں حاجی عبدالقیوم شاہوانی، حاجی محمد رحیم، تاج محمد اور ایک خاتون شامل ہیں، جنہیں شہید نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

لیویز فورس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔