اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لاولر کا ڈاکٹر شلی بلوچ کی گرفتاری پر اظہارِ تشویش

137

اقوامِ متحدہ میں انسانی حقوق کے کارکنان کے لیے نامزد خصوصی نمائندہ، میری لاولر نے بلوچ وومن فورم کی مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے اس اقدام کو انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف بڑھتی ہوئی ریاستی کارروائیوں کا حصہ قرار دیا ہے۔

میری لاولر نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ بلوچ خواتین کے حقوق کی کارکن ڈاکٹر شلی بلوچ کی سربندر میں گرفتاری کی اطلاعات پر سخت تشویش ہے، جب وہ گوادر میں ہونے والے بلوچ خواتین کے ایک اجلاس میں شرکت کے لیے سفر کر رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شلی بلوچ بلوچ وومن فورم کی کنوینر ہیں، اور ان کی گرفتاری پاکستان میں بلوچ انسانی حقوق کے کارکنان کے خلاف بڑھتے ہوئے جبر کے تناظر میں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بلوچ وومن فورم کی مرکزی آرگنائزر، ڈاکٹر شلی بلوچ کو آج ان کی ساتھی خواتین سمیت گوادر کے ساحلی علاقے سربندر سے گرفتار کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق یہ گرفتاری اُس وقت عمل میں آئی جب ڈاکٹر شلی بلوچ اور ان کے ہمراہ خواتین بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور خواتین کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف ایک مقامی اجلاس میں شرکت کے لیے جا رہی تھیں۔

بلوچ حلقوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شلی بلوچ کی گرفتاری اظہارِ رائے کی آزادی اور پُرامن اجتماع کے بنیادی انسانی حق پر حملہ ہے، جس کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی جانی چاہیے۔

بلوچ وومن فورم نے پارٹی رہنما کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر کارکنان اور انسانی حقوق کے علمبرداروں نے اس اقدام کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر شلی بلوچ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔