اسلام آباد میں بلوچ خواتین کے ساتھ ناروا سلوک، پانی بند کرنے کے بعد فلیٹ سے بے دخل کردیا گیا

55

اسلام آباد میں رات گئے بلوچ خواتین مظاہرین کو ان کی رہائش گاہ سے انتظامیہ کے دباؤ پر بے دخل کردیا گیا۔

بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گرفتار رہنماؤں کے اہل خانہ کے خلاف اسلام آباد انتظامیہ کی مبینہ انتقامی کارروائیاں جاری ہیں۔

مظاہرین کے مطابق فلیٹ کے مالک کو ایس ایچ او سبزی منڈی کی جانب سے دباؤ کا سامنا تھا جس کے نتیجے میں پہلے فلیٹ کا پانی بند کیا گیا اور پھر رات گئے خواتین کو فلیٹ سے نکال دیا گیا۔

بے دخل کیے جانے کے بعد بلوچ خواتین کو مختلف مقامات پر پناہ لینا پڑی۔

واضح رہے کہ بلوچ خواتین کا اسلام آباد میں احتجاج آج چھٹے روز میں داخل ہو چکا ہے جہاں وہ شدید سرد موسم اور مسلسل پولیس رکاوٹوں کے باوجود احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

گزشتہ دو دنوں سے مظاہرین کو اسلام آباد پریس کلب جانے کی اجازت نہیں دی جارہی پولیس نے پریس کلب جانے والے راستوں کو بند کر رکھا ہے اور مظاہرین کے ارد گرد ٹینٹ لگا دیے جاتے ہیں تاکہ ان کی نقل و حرکت محدود رہے۔

بعض مواقع پر مظاہرین کو گرفتار کرنے اور جبری طور پر بلوچستان واپس بھیجنے کی کوشش بھی کی گئی۔

انسانی حقوق کے کارکنان اور وکلا نے بلوچ خواتین کو فلیٹ سے نکالنے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور اس اقدام کو ریاست کی بے حسی، ظلم اور قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔