اسلام آباد : بلوچ جبری لاپتہ افراد کے خاندانوں کا دھرنا پندرہویں روز جاری

66

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچ یَکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی رہائی اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خاتمے کے مطالبے پر بلوچ خاندانوں کا پُرامن احتجاج آج پندرہویں روز میں داخل ہو گیا۔

تاہم مظاہرین کا کہنا ہیکہ ریاستی ادارے ان مظلوم خاندانوں کی آواز سننے کے بجائے انہیں روزانہ کی بنیاد پر نگرانی اور ہراسانی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایسے افراد جو کسی بھی میڈیا ادارے سے وابستہ نہیں، روزانہ دھرنے کے مقام پر آ کر مظاہرین، خصوصاً نوجوان بلوچ طلبہ کی کلوز اپ ویڈیوز بناتے ہیں، جس کا مقصد صرف پروفائلنگ اور ڈرانا دھمکانا لگتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ نیشنل پریس کلب جانے والا راستہ بدستور بند ہے اور سخت گرمی کے باوجود مظاہرین کو کیمپ لگانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

اس تمام دباؤ اور اذیت کے باوجود یہ خاندان اپنے مطالبات پر ثابت قدم ہیں، اور اپنی مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مظاہرین نے صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، اور باشعور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس خاموشی کو توڑیں، دھرنے کے مقام پر آئیں، مظلوموں کی آواز بنیں اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔