اسلام آباد: ایک درجن سے زیادہ بلوچ طالب علم گرفتار

139

اسلام آباد کے سیکریٹریٹ تھانے کی پولیس نے اطلاعات کے مطابق ایک درجن سے زائد بلوچ طلبہ کو حراست میں لے لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان طلبہ کو نسلی بنیادوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان سے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے تعلق کے حوالے سے سخت تفتیش کی جا رہی ہے۔

معروف انسانی حقوق کی وکیل اور کارکن ایمان زینب مزاری بھی اس وقت تھانے کے اندر موجود ہیں۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی اطلاعات کے مطابق تھانے کے باہر کرفیو جیسا ماحول ہے، جہاں شہریوں اور صحافیوں کو نہ صرف داخلے سے روکا جا رہا ہے بلکہ پولیس کی جانب سے بدسلوکی بھی کی جا رہی ہے۔

ایک ذرائع نے بتایا کہ انہیں ایمان مزاری تک رسائی نہیں دی جا رہی اور یہ واضح نہیں کہ آیا وہ زیر حراست ہیں یا محض طلبہ کی قانونی معاونت کے لیے موجود تھیں۔