بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سےپاکستانی فورسز نے دو نوجوان بھائیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے، جن کے بارے میں اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ وہ تاحال لاپتہ ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق، لاپتہ کیے گئے افراد کی شناخت اسامہ اور صداقت ولد حاجی ایوب کے نام سے ہوئی ہے۔ دونوں کو صبح آٹھ بجے کے قریب اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ایک دکان میں موجود تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق، دونوں بھائیوں کو گاڑی میں ڈال کر فورسز اپنے ہمراہ لے گئے۔ اس واقعے کے بعد سے نہ تو ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
دوسری جانب گوادر کے علاقے جیونی سے جبری گمشدگی کی ایک اور رپورٹ سامنے آئی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق، سید محمد شاہو نامی شخص کو چند روز قبل فورسز نے ایک بار حراست میں لیا، پھر رہا کر دیا، مگر چار روز قبل دوبارہ حراست میں لینے کے بعد سے وہ بھی لاپتہ ہیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ گزشتہ دو دہائیوں سے جاری ہے۔ مقامی و بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا اس مسئلے پر آواز بلند کر چکی ہیں۔