پنجگور: نوک اسٹار نے ٹرافی بلوچ موسی جان کلب کے گول کیپر ذیشان ظہیر کے نام کر دی

81

آل پنجگور حسام حامد میموریل فٹبال ٹورنامنٹ کا فائنل میچ اتوار 6 جولائی کو نوک اسٹار کلب تسپ اور بلوچ موسی جان کلب خدابادان کے درمیان گرمکان اسپورٹس گراؤنڈ میں کھیلا جانا تھا۔

جہاں ہزاروں تماشائی ایک سنسنی خیز مقابلے کی امید لیے اسٹیڈیم پہنچے تھے، وہیں میدان میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے فٹبال کو محض ایک کھیل سے آگے بڑھا کر انسانی جذبے کی علامت بنا دیا۔

فائنل میچ کا آغاز شام 4:45 پر سخت گرمی اور جذباتی ماحول میں ہوا۔ دونوں ٹیمیں مقررہ وقت پر میدان میں پہنچیں۔ میچ سے قبل بلوچ موسی جان کلب کے نوجوان گول کیپر زیشان کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی، جس کے بعد اسٹیڈیم میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

دونوں ٹیمیں غمزدہ تھیں، خاص طور پر بلوچ موسی جان کلب، جنہوں نے انتہائی صدمے کی حالت میں بھی فائنل کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم، کھیل شروع ہونے کے صرف 15 منٹ بعد، موسی جان کلب کے کپتان سلال حسن نے میدان کے چاروں طرف ہاتھ بلند کرتے ہوئے میچ سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم جسمانی طور پر میدان میں ہے، مگر ذہنی و جذباتی طور پر یہ ممکن نہیں کہ وہ کھیل جاری رکھ سکیں۔

جیسے ہی بلوچ موسی جان کلب نے میچ جاری رکھنے سے انکار کیا، نوک اسٹار کلب تسپ کے کپتان اور کوچ آصف فتح سمیت تمام کھلاڑی دوڑ کر اپنے حریفوں کے پاس پہنچے اور ان کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے میچ کو وہیں ختم کر دیا۔ اس کے بعد نوک اسٹار کلب نے ایک غیر معمولی فیصلہ کیا۔ فائنل کی ٹرافی بلوچ موسی جان کلب کے نام کر دی گئی۔

خیال رہے کہ یہ فائنل ایک غیر معمولی سانحے کے سائے میں کھیلا جا رہا تھا۔ بلوچ موسی جان کلب کے نوجوان گول کیپر زیشان، جنہوں نے سیمی فائنل میں شاندار کارکردگی دکھائی تھی، میچ کے بعد گھر جاتے ہوئے نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغواء ہو گئے تھے۔ اگلی صبح ان کی لاش شہر کے مضافاتی علاقے میں پھینکی ہوئی ملی۔