بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیاں تھم نہ سکیں، مزید تین جبری گمشدگی کے کیسز رپورٹ
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستانی فورسز نے ایک بلوچ طالب علم کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کر دیا۔
لاپتہ نوجوان کی شناخت سعید ولد عبیداللہ کے نام سے ہوئی ہے، جو قائد اعظم یونیورسٹی میں بی ایس ڈیفنس اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز (DSS) کے پانچویں سمسٹر کے طالب علم اور بلوچستان کے ضلع پنجگور کے رہائشی ہیں۔ انہیں اسلام آباد ٹول پلازہ سے سادہ لباس میں ملبوس پاکستانی فورسز کے اہلکاروں اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔
بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل اسلام آباد نے ان کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی گمشدگی اسلام آباد میں بلوچ طلبہ کو نشانہ بنائے جانے والی جبری گمشدگیوں کے ایک تشویشناک سلسلے کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام طلبہ، انسانی حقوق کے کارکنان، تنظیموں اور باشعور شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سعید کی فوری اور بحفاظت بازیابی کے لیے آواز بلند کریں۔
علاوہ ازیں بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر سے اجمان ولد امین اللہ نامی کمسن طالب علم کو پاکستانی فورسز نے آج رات نو بجے موسیٰ موڈ سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ۔
دریں اثنا گوادر کے تحصیل جیونی کے علاقے پانوان سے سمیر ولد عبدالکریم نامی شخص کو پاکستانی فورسز نے رواں ہفتے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔ لواحقین نے پیاروں کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے ۔