پاکستان میں جتنے ناجائز کاروبار ہیں سب افغان کرتے ہیں۔ پاکستانی وزیر دفاع کا الزام

37

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے الزام لگایا ہے کہ افغان شہری پاکستان میں غیر قانونی کاروبار اور زمینوں پر قبضہ کر رہے ہیں۔

ایک پاکستانی نجی چینل پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ جس نہر میں وہ اکثر تیراکی کرتے ہیں، وہاں کناروں کے ساتھ ڈمپر کھڑے ہیں، جو افغان باشندوں کی ملکیت ہیں جو عارضی پناہ گاہوں میں رہتے ہیں لیکن انہوں نے آبپاشی کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ یہ افغان ڈمپر مالکان شاید محکمہ آبپاشی کو رشوت دیتے ہیں، پاکستان میں جتنے ناجائز کاروبار ہیں سب افغان کرتے ہیں، ہماری تمام نہروں کے کنارے افغان شہریوں نے تجاوزات کر رکھی ہیں۔

وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 6 سے 7 ملین غیر دستاویزی افراد پاکستان میں ہیں، اور تجویز دی کہ اگر افغان اپنے وطن واپس لوٹے تو پاکستانی شہریوں کے لیے ملازمت کے مواقع کھلیں گے۔

خارجہ تعلقات کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے اس وقت امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن ماضی کے برعکس یہ تعلقات مشترکہ فوجی مصروفیات پر مبنی نہیں ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ’’ماضی میں ہم اپنے مقاصد کے لیے علماء اور نام نہاد مجاہدین کو استعمال کرتے تھے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے، بین الاقوامی اداروں نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔