نوشکی، مشکے وڈھ اور خاران حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

48

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 24 جون شام آٹھ بجے کے قریب نوشکی کے علاقے غریب آباد میں ڈیتھ اسکواڈ کے سرغنہ بلخ شیر کے ٹھکانے پر اس وقت دستی بم سے حملہ کیا جب وہاں بلخ شیر سمیت ڈیتھ اسکواڈ کے معتدد کارندے موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور حملے میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 25 جون کو رات ساڑھے آٹھ بجے خاران شہر میں گْواش روڈ پر قائم ایف سی چیک پوسٹ پر گرنیڈ لانچروں سے حملہ کیا، جس سے فورسز کو جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ بلوچستان کی مکمل آزادی تک قابض فورسز اور دشمن کے آلہ کاروں پر حملے جاری رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اکیس جون کی شام سات بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے مشکے کے علاقوں اوگار اور تنک میں قائم پاکستانی فورسز کی چیک پوسٹوں پر بیک وقت حملے کیے۔ تنک میں قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی کے باہر کھڑے ایک اہلکار کو اسنائپر رائفل سے نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ مشکے کے علاقہ اوگار میں 21 جون کو سرمچاروں نے دشمن پر ایل ایم جی اور دیگر جدید و بھاری ہتھیاروں سے اس وقت حملہ کیا جب چھ فوجی اہلکار کیمپ کے قریب کھیتوں میں گشت کر رہے تھے۔ حملہ انتہائی قریب سے کیا گیا جس کے نتیجے میں اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جبکہ حملے کے بعد سرمچار محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ مشکے کے علاقہ گزی کور میں 21 جون کو بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے گھات لگا کر قابض پاکستانی فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے جبکہ فورسز کے اہلکار پسپا ہوکر قریبی گاؤں کے گھروں میں چھپنے پر مجبور ہو گئے۔ایک اور حملے میں 22 جون کی شام، سرمچاروں نے مشکے کے علاقہ میسکی میں یوفون موبائل کمپنی کے ٹاور پر حملہ کر کے اس کی سولر پینلز اور مشینری کو نذرِ آتش کر کے تباہ کر دیا۔

ترجمان نے کہا کہ تئیس جون کو شام تقریباً 4 بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے خضدار کے علاقہ وڈھ میں کاکا ہیر کے مقام پر ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جو ریاستی سرپرستی میں قیمتی معدنی پتھر لے جا رہی تھی۔ حملے میں گاڑی کو نقصان پہنچا جبکہ ڈرائیور کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔