ناروے: عالمی انسانی حقوق کانفرنس کے دوران ماہ رنگ بلوچ کی نشست علامتی طور پر خالی چھوڑ دی گئی

602

ناروے کے شہر لِلےہامر میں جاری عالمی سطح کی انسانی حقوق کانفرنس ورلڈ ایکسپریشن فورم (WEXFO) میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی عدم موجودگی کو نہایت باوقار انداز میں یاد کیا گیا، کانفرنس کے منتظمین نے اُن کی علامتی نمائندگی کرتے ہوئے اُن کی نشست خالی چھوڑ دی، جو شرکاء کے لیے ایک پُراثر پیغام بن گئی۔

منتظمین نے اس موقع پر اعلان کیا ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ آج انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی پاداش میں قید ہیں، اسی احتجاج کے طور پر ہم نے ان کی کرسی خالی چھوڑی ہے۔

یہ علامتی قدم آزادی اظہار رائے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنے والے کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر اٹھایا گیا۔

کانفرنس میں انسانی حقوق کی وکیل ایمان مزاری، صحافی کیّا بلوچ اور متعدد بین الاقوامی انسانی حقوق کے کارکنان و نوجوان رہنماؤں نے شرکت کی۔

اس موقع پر انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل ایمان مزاری نے خالی نشست کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو یہاں للے ہامر میں انسانی حقوق کے کانفرنس کے دوران یاد کیا گیا۔

صحافی کیّا بلوچ نے کہا نوبل انعام یافتہ ماریا ریسا جو ریپلر کی شریک بانی ہیں کہ بھرے ہال سے خطاب کے دوران ایک خالی کرسی خاموشی سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو خراجِ عقیدت پیش کر رہی تھی یہ اُن لوگوں کی یاد دہانی ہے جو سچ بولنے کی پاداش میں خاموش کر دیے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی بہن جو ان کا مقدمہ قریب سے دیکھ رہی ہیں نے اس موقع پر کہا میں WEXFO کی بے حد شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو آج صرف ایک نام کے طور پر نہیں بلکہ جرات اور ضمیر کی علامت کے طور پر یاد رکھا۔

ماہ رنگ بلوچ کی بہن نادیہ بلوچ نے کہا صرف پچھلے سال ماہ رنگ اسی اسٹیج پر کھڑی ہو کر بہادری سے سچ بول رہی تھیں آج وہ اسی سچ کی سزا میں قید ہیں ان کا واحد ‘جرم’ یہ تھا کہ وہ ناانصافی پر خاموش رہنے سے انکار کرتی تھیں جیسے جیسے ہم دوسرا عید ان کے بغیر گزارنے جا رہے ہیں ان کی غیر موجودگی ایک ایسا زخم ہے جو ابھی تک نہیں بھرا۔

نادیہ بلوچ نے کہا ہے کہ وہ خالی کرسی صرف ان کی کمی کا اشارہ نہیں تھی بلکہ ان قوتوں کی یاد دہانی تھی جو اختلاف رائے کو خاموش کرنا چاہتی ہیں لیکن یہ بھی یاد دلاتی ہے کہ خاموشی میں بھی مزاحمت زندہ رہتی ہے۔

واضح رہے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ گذشتہ کئی مہینوں سے تھری ایم پی او کے تحت کوئٹہ میں قید ہیں اس دوران عدالتوں سے تھری ایم پی او کے خلاف انکے درخواست بھی مسترد کئے جاچکے ہیں۔

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف تھری ایم پی او کیس حکومت بلوچستان کی جانب سے عائد کی گئی ہے، جبکہ ڈاکٹر ماہ رنگ کے ہمرا بی وائی سی کے بیبو بلوچ، شاہ جی صبغت اللہ، بیبرگ زہری اور گلزادی بلوچ بھی قید ہیں۔