مستونگ: ایک ہی رات میں پانچ افراد جبری طور پر لاپتہ

111

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں جبری گمشدگیوں کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں صرف ایک رات کے دوران مختلف علاقوں سے پانچ افراد کو ان کے گھروں سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق کلی عزیز آباد کے رہائشی اورنگزیب ولد محمد عمر محمد شہی کو رات دو بجے کے قریب ان کے گھر سے لے جایا گیا۔ اسی رات عزیز آباد نمبر 2 سے تعلق رکھنے والے لیویز اہلکار غلام جان ولد غلام سرور شاہوانی کو بھی تین بجے کے وقت جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ مستونگ سے جبری گمشدگی کا یہ پانچواں واقعہ ہے جو رپورٹ ہوا ہے اس سے قبل مستونگ کے تحصیل کاریزسور سے تعلق رکھنے والے اور مقامی تبلیغی جماعت سے وابستہ حاجی غلام فاروق کے بیٹے عاصم فاروق کو بھی رات ایک بجے کے قریب ان کے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا۔

مزید برآں، مستونگ کی تحصیل کھڈکوچہ سے محمد وفا ولد حاجی محمد اشرف شاہوانی کو بھی رات گئے ان کے گھر سے لے جایا گیا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ فورسز نے ان کے گھر کا محاصرہ کر کے محمد وفا کو حراست میں لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

مستونگ کے علاقے کلی کونگھڑ سے خلیل احمد ولد حاجی محمد ابراہیم شاہوانی کو بھی رات تین بجے کے وقت ان کے گھر سے لاپتہ کر دیا گیا۔