لالی اور سنگتی کا سفر
تحریر : زبیر بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
عام زندگی کے سفر میں جب ہمارے پاس کوئی خاص مقصد نہیں ہوتا، تو ہم بے شمار لوگوں سے جڑے رہتے ہیں۔ بچپن کے دوست، رشتہ دار، اور محلے والے، جن سے تعلقات بس روٹین یا کسی ذاتی فائدے کے تحت چلتے رہتے ہیں لیکن جیسے ہی زندگی میں کوئی بڑا اور اجتماعی مقصد آتا ہے، تو اس سفر میں بننے والے نئے تعلقات میں ایک الگ ہی خلوص، اپنائیت اور محبت ہوتی ہے۔ ایسے دوست اور رفقا دل و روح کو چھو جاتے ہیں اور ہمارے اندر ایک نئی روشنی بھر دیتے ہیں۔
اسی اجتماعیت اپنا پن اور سنگتی کو قریب سے محسوس کرنے میری خوش قسمتی تھی کہ مجھے اپنے پہلے معاذ بولان پر بُلایا گیا. دو دن لگاتار سفر کر کے جب ہم مقدس بولان پہنچے تو بہت زیادہ تھکاوٹ سے جسم جواب دے چکا تھا. وتاخ تک پہنچنے کے لیے ہمیں تھوڑا اور سفر کرنا تھا۔ وتاخ سے تھوڑی دوری پر دو سنگت ہماری بڑھائی (کمک) کرنے کے لیے آئے تھے ان میں ایک سنگت لالی بھی ساتھ تھا۔
لالی میں ایک ایسی کشش تھی جسے آپ کبھی ان دیکھا نہیں کر سکتے تھے جو تمھیں سوچنے پر مجبور کردے۔ ایک ایسا سنگت جو کبھی نا تھکے ہر چیز کے، ہر کام کے لیئے ہمیشہ تیار ہو؛ مڈی کے لیے جانا ہو، بکری ذبح کرنا ہو، دوسرے وتاخ کے سنگت آئے ہو ان کی بڑھائی کرنی ہو، آگ جلانے لیے لکڑیاں جمع کرنی ہو، لالی ہمیشہ پہل کرتا جس کو دیکھ ایک عام ادنیٰ مجھ جیسے بندے میں بھی کام کرنے اور پہل کرنے کی جستجو پیدا ہوجائے۔
چہرے پر ہمیشہ ایک فاتحانہ مسکراہٹ ہوتا۔ اُستاد کے کہے ہوئے باتیں مسکراہٹ سے جی کہہ کر کام کے لیے نکل جانا اتنی خوبیاں کہ بندہ سوچنے پر مجبور ہوجائے کہ اتنا محنتی مخلص کوئی کیسے ہوسکتا ہے جو ہمیشہ ہر کام جی و جان سے کر رہا ہے اتنا پرفیکٹ کوئی کیسے ہوسکتا ہے لالی کو دیکھ اس کی مسکراہٹ اور پرفیکشن کو دیکھ کر آپ آسانی سے کہہ دے ہاں وہ پرفیکٹ سنگت سرمچار اور ہمارا “سگار لالی” ہے۔
کچھ سال پہلے کسی نے کہا تھا کہ بلوچ میں جب تک شوق لیڈری اور شوق کمانڈری رہے گا وہ اپنی جنگ کو ایک خوبصورت موڑ نہیں دے سکتے لیکن لالی اور معاذ پر موجود سنگتوں نے اپنی محنت، مخلصی، قربانی اور ایک خوبصورت سپائی و ہنرمند اور بے خوف جنگجو ہو کر ثابت کردیا کہ ہمارے لیے ہماری اجتماعی مقصد سب سے اول ہے۔
میں بولان میں زیادہ نا رہا لیکن بولان مجھ میں رچ بس گئی لالی کے شہادت کا سُن کر دل افسردہ بہت ہوا لیکن ساتھ ساتھ فخر بھی ہو رہا ہے کہ میں ان سنگتوں کے ساتھ رہا ہوں جنہوں نے اپنے کردار سے تاریخ میں اپنی اہمیت بنا ڈالی اور” لالی” ہمارے “سگارِ بلوچ” بن گئے۔
میں سنگتوں کے ساتھ نہ تھا لیکن یقین ہے بابو اور سنگتوں نے آسمان کی طرف دیکھ کر کہا ہوگا “لالی” آپ ہمارے ساتھ نہیں لیکن تمھارا جدوجہد ہمارے ساتھ ہے۔ بابو کو تجھ پر فخر ہے تُم ہمیشہ سے ایک اچھے بیٹے اور بہترین سنگت تھے تُمھاری کمی ہمیشہ محسوس ہوگی لیکن تمھاری بہادری شجاعت اور مخلصی ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیگا، دشمن کے خلاف ہمیں جنگی درس دیتا رہے گا۔ تُمھاری طرح ہم دُشمن کو ہر معرکہ ہر محاذ پر شکست دینگے اور تمھارے سنگت ہونے کا حق ادا کرنے کی بھرپور کوشش کرتے رہینگے۔
دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔