بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کو اگر صاحب اقتدار کے عینک سے دیکھا جائے یا اگر پازیٹو رپورٹنگ کی نظر سے دیکھا جائے تو شاید دنیا کے کسی اور خطے میں ایسا ترقی یافتہ جگہ آپ کو دیکھنے کو نہ ملے، لیکن حقیقت اسکے برعکس ہے بلوچستان آج بھی پتھر کے دور میں جی رہا ہے جہاں بنیادی انسانی سہولیات کا مکمل فقدان ہے تعلم، صحت ، ٹرانسپورٹ، روزگار، صنعت جیسی چیزیں یہاں کیلیے مکمل ناپید ہیں ہر صوبائی دور حکومت میں ہرروز میڈیا پہ آکر کئی ایک دعوے کئیے جاتے ہیں کوئی تعلیمی ایمرجنسی کا نعرہ لگاتا ہے تو کوئی بلوچستان کے طلبا کو آکسفورڈ اور کیمبرج میں بھیجنے کا دعویٰ کرتا ہے انہی دور حکومت میں بلوچستان کو سب سے زیادہ پسماندہ رکھا گیا گزشتہ دہائی بلوچستان کے صوبائی حکومت نے تین میڈیکل کالجز کا حکمنامہ جاری کیا لیکن کسی کے پاس کوئی پالیسی نہ تھی، کالجز کے نام پہ جاری فنڈز ہڑپ کرلئے گئے جبکہ ان کالجز کی رجسٹریشن کیلیے طلبا کو بھوک ہڑتال تک کرنا پڑا، لیکن حالات آج بھی وہی ہیں جھالاوان میڈیکل کالج آج بھی اپنی عمارت سے محروم ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ٹیچنگ ہسپتال، طلبا کیلئے ہاسٹل اور کالج کی اپنی عمارت جس کیلیے دوہزار اٹھارہ میں ٹینڈر جاری کئیے گئے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی نااہلی، صوبائی حکومت کی عدم توجہی، اور علاقائی سیاست کی کھینچا تاؤ میں اس سال کے بجٹ میں بھی نظرانداز کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ جھالاوان میڈیکل کالج کی عمارت ٹیکنکل کالج کی ایک عمارت کو اپنے کلاسز کیلئے استعمال کررہا ہے جبکہ اسی کالج کیساتھ اعلان شدہ دیگر کالجز مکمل طور پر اپنے مختص شدہ عمارت میں منتقل ہوچکے ہیں لورالائی میڈیکل کالج اور مکران میڈیکل کالج بہ نسبت جھالاوان میڈیکل کالج کے ہزار درجہ ترقی کرچکے ہیں لیکن بدقسمتی سے جھالاوان میڈیکل کالج، تین سو بیڈ کا ٹیچنگ ہسپتال، اساتذہ کیلئے فیملی کواٹر اور طلبا کیلیے ہاسٹل آج دن تک تعمیر نہ ہوسکے۔
ترجمان نے کہاکہ اس سال صوبائی حکومت میں پیش ہونے والے بجٹ میں جھالاوان میڈیکل کالج کو پھر سے نظرانداز کیا گیا، جس کو تنظیم تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہے کالج کی معینہ مدت تک بنیادی سہولیات نہ ملنے سے سینکڑوں طلبا کی مستقبل داؤ پہ لگا ہوا ہے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کمیشن کالج کی رجسٹریشن منسوخی سمیت طلبا کے رجسٹریشن ختم کرسکتی ہے جبکہ کالج، ٹیچنگ ہسپتال اور ہاسٹل کی تعمیر نہ ہونے سے پورے ریجن کے عوام کیساتھ ناانصافی ہوگی جس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ صحت اور تعلیم بنیادی انسانی حقوق ہیں بلوچستان کے عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کی ہرایک پالیسی کیخلاف تنظیم پرامن جدوجہد کا حق رکھتی ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ جھالاوان میڈیکل کالج کیلیے فنڈز کا اجرا کیا جائے اور گزشتہ ادوار میں کالج فنڈز میں خردبرد اور لاپرواہی برتنے والے عناصر کیخلاف سخت کاروائی کی جائے۔ جھالاوان میڈیکل کالج، ہاسٹل، ٹیچنگ ہسپتال کو جلد از جلد مکمل کیاجائے تاکہ گزشتہ ایک دہائی سے زیرالتوا کالج مکمل فعال ہوسکے اور طلبا اور اہل علاقہ صحت اور تعلیم جیسے سہولت سے مستفید ہوسکیں۔