جیکب آباد میں ریلوے ٹریک پر دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں جعفر ایکسپریس کی 6 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ بلوچ ریپبلکن گارڈ (بی آر جی) نے ذمہ داری قبول کرلی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، ریلوے ٹریک پر دھماکے کے بعد بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکا صدر تھانے کی حدود میں بولان پمپ کے علاقے میں ہوا ہے، دھماکے کی جگہ گہرا گڑھا پڑ گیا۔
گزشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع بولان میں مچھ میں ریلوے ٹریک کے قریب دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں ریلوے کا ایک ملازم زخمی ہوگیا تھا۔
بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ ریپبلکن گارڈز نے جیکب آباد میں جعفر ایکسپریس اور چاغی میں ریکوڈک پروجیکٹ کے کنٹینرز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
تنظیم کے ترجمان دوستین بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے بیان میں کہا ہے کہ بلوچ ریپبلکن گارڈز کے سرمچاروں نے آج جیکب آباد میں مویشی منڈی کے قریب کوئٹہ سے پنجاب جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین کو ایک ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں ٹرین کی چھ بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی۔
ترجمان نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کو قابض پاکستانی فوج اپنے اہلکاروں کے نقل و حرکت کیلئے استعمال کرتی ہے، مستقبل میں ہمارے حملے شدید ہونگے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ ریپبلکن گارڈز کے سرمچاروں نے گزشتہ روز شام کے چاغی میں یکمچ کے مقام پر ریکوڈک کنٹینر لے جانے والے گاڑی پر فائرنگ کر کے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں گاڑی کو شدید نقصان پہنچایا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہماری تنظیم ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ ہماری اس طرح کے حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہینگی۔