تُربت: غلام جان کی جبری گمشدگی اور عدم بازیابی کے خلاف احتجاج جاری

53

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تُربت میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 26 مئی کو جبری لاپتہ کیے گئے غلام جان کے اہلِ خانہ کا احتجاجی دھرنا سی پیک روڈ پر پانچویں روز سے جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق، احتجاج میں بڑی تعداد میں مرد، خواتین اور بچے شریک ہیں، تاہم تاحال ریاستی حکام کی جانب سے مظاہرین کے مطالبات پر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔

لاپتہ غلام جان کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ اُن کا صرف ایک مطالبہ ہے: اگر غلام جان پر کوئی الزام ہے تو اُسے عدالت میں پیش کیا جائے، بصورتِ دیگر اُسے فوری طور پر رہا کیا جائے۔

واضح رہے کہ رواں سال بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس سے قبل بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ نے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے کئی دنوں اور ہفتوں تک مظاہرے کیے ہیں۔

مظاہرین اپنے پیاروں کی رہائی اور انصاف کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں، تاہم حکام کی جانب سے صرف جھوٹے وعدے کرکے احتجاج ختم کروانے کی کوشش کی جاتی ہے، جبکہ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی عمل میں نہیں لائی جاتی