تربت: سی پیک شاہراہ پر شاپک کے مقام پر جبری گمشدگی کے خلاف احتجاج

17

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں جبری گمشدگی کے واقعے کے خلاف لواحقین کا دھرنا جاری ہے۔ یاور حبیب ولد حبیب بلوچ، کو 16 جون کی سہ پہر تربت ہائی کورٹ کے باہر سے نامعلوم افراد زبردستی ایک گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔ واقعے کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں نے شاپک کے مقام پر سی پیک شاہراہ کو بند کر کے احتجاجی دھرنا دیا۔

عینی شاہدین اور متاثرہ خاندان کے مطابق، یاور حبیب اس روز اپنے والد کے ہمراہ عدالت میں پیشی کے لیے موجود تھے۔ جب وہ عدالت کے احاطے سے باہر آئے تو کچھ نامعلوم افراد نے انہیں زبردستی ایک گاڑی میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔ یاور کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہیں لاپتہ کیا گیا ہو، وہ ماضی میں بھی ایک بار جبری گمشدگی کا شکار رہ چکے ہیں۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ یاور حبیب کو فوری طور پر منظرِ عام پر لایا جائے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

سی پیک شاہراہ کی بندش کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، مظاہرین کا کہنا تھا کہ جبری گمشدگیوں کا سلسلہ نہ صرف انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور یاور حبیب سمیت تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کروایا جائے۔

اب تک مقامی انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ موقف سامنے نہیں آیا ہے۔