بلوچستان مختلف واقعات میں تین افراد جانبحق، پانچ زخمی، متعدد بارش کی پانی میں بہہ گئے

4

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں پیش آنے والے حادثات اور واقعات میں مجموعی طور پر بچہ سمیت تین افراد جانبحق پانچ زخمی، جبکہ متعدد خواتین بچے بارشی سیلاب میں بہہ کر لاپتہ ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق لورالائی کے علاقے مڑہ تنگی میں رات کے وقت ندی میں طغیانی کے باعث ایک گاڑی پانی میں بہہ گئی، مقامی مکینوں کے مطابق گاڑی میں خواتین اور بچے سوار تھے۔

جائے وقوعہ سے خواتین اور بچوں کی چپلیں ملی ہیں تاہم گاڑی اور متاثرین کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی، شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں مزید طغیانی کا خطرہ ہے، ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب وندر کسٹم کے قریب کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر بارش کے باعث سڑک پر پسلن اور تیز رفتاری کے سبب مسافر کوچ الٹ گئی جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔

ادھر سبی چاغی کے علاقے شادی شیف کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے موٹر سائیکل چھیننے کی کوشش کے دوران مزاحمت پر ایک شخص کو فائرنگ اور تشدد کا نشانہ بنا کر شدید زخمی کردیا۔

متاثرہ شخص کی شناخت نصیر خان ولد عبدالمجید مینگل کے طور پر ہوئی ہے، جنہیں نیم مردہ حالت میں چھوڑ کر ملزمان موٹرسائیکل لے کر فرار ہو گئے۔ زخمی کو فوری طور پر آر ایچ سی چاغی منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

منگچر کلی دینگانزئی ایریا میں سہ پہر کے وقت نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے جتک جرگہ کونسل پاکستان کے ترجمان مولانا علی حسن جتک اور قبائلی رہنما میر علی گل جتک کو قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔

دریں اثناء کوئٹہ کے علاقے چالو باڑی میں ہوائی فائرنگ کے دوران ایک 7 سالہ بچی اندھی گولی کا نشانہ بن کر شدید زخمی ہو گئی، جو بعد میں کراچی کے اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔

دوسری جانب مری آباد علمدار روڈ کے علاقے گلی بلوچاں میں ایک 11 سالہ بچہ کھیل کے دوران ہوائی فائرنگ کی گولی لگنے سے زخمی ہوا، جس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، ان واقعات نے شہر میں خوف اور غصے کی فضا پیدا کردی ہے، شہریوں اور سماجی حلقوں نے ہوائی فائرنگ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔