بلوچستان لبریشن فرنٹ نے شاہراہ پر ناکہ بندی، سرکاری دفاتر پر قبضہ اور اسلحہ ضبط کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی

64

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 21 جون کو مستونگ کے علاقہ کردگاپ شہر میں لیویز تھانہ، نادرا آفس اور اسسٹنٹ کمشنر کے دفاتر پر حملہ کرکے قبضہ کیا۔ دوران کاروائی سرمچاروں نے لیویز تھانے میں موجود تمام سرکاری اسلحہ اور دیگر ساز و سامان کو ضبط کیا جس میں چار کلاشنکوف، ایک جی تھری، سولہ رائفل اور ایک موٹرسائیکل شامل ہے۔ سرمچاروں نے  تھانے میں موجود گاڑیوں، فرنیچر اور ریکارڈ سمیت تھانے کو نذر آتش کیا۔ کاروائی مکمل کرنے کے بعد سرمچاروں نے پورے علاقے میں گشت بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ جبکہ اس دوران سرمچاروں نے کردگاپ تا منگوچر روڈ پر ناکہ بندی کی۔ کردگاپ ہوٹل اور پٹرول پمپ پر ناکہ بندی کے دوران سرمچاروں نے تین غیر مقامی افراد کو حراست میں لیا اور گیس لے جانے والی سات بوزر گاڑیوں کو نشانہ بناکر نقصان پہنچایا۔

ترجمان نے کہا کہ دوسری ناکہ بندی کردگاپ کراس پر تھا جہاں گیس لے جانے والی پانچ بوزر گاڑیوں کے ٹائرز کو نقصان پہنچایا اور دوران چیکنگ تین غیر مقامی افراد کو حراست میں لیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے کل شام سات بجے کوئٹہ، نوشکی، تفتان مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے رات 12 بجے تک اپنے کنٹرول میں رکھا اور گاڑیوں کی چیکنگ کی۔ پانچ گھنٹے کی اس ناکہ بندی کے دوران دشمن فورسز نے کوئی حرکت نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کردگاپ تا منگوچر لنک روڈ اور کوئٹہ، نوشکی، تفتان مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی اور انتظامی دفاتر سمیت گاڑیوں کو نذر آتش کرنے، سرکاری اسلحہ ضبط کرنے اور غیر مقامی افراد کو حراست میں لینے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کو دہراتی ہے کہ آزاد بلوچستان کے حصول تک ہماری کاروائیاں جاری رہیں گی۔