ایران کا اسرائیل پر جوابی بیلسٹک میزائل حملہ: اسرائیل کا شہریوں کو حملوں کی نئی لہر کا انتباہ

53

اسرائیل کی ایمرجنسی سروس کے مطابق ایران کے تازہ میزائل حملے میں تقریباً 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا: ’گذشتہ چند منٹوں کے دوران ریڈ الرٹ سائرن بجنے کے بعد ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز اور پیرامیڈکس کو راکٹ حملے کے مقامات پر روانہ کیا گیا۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ زخمی ہونے والوں کو معمولی سے درمیانے درجے تک چوٹیں آئی ہیں۔

اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے ایک حالیہ پوسٹ میں بتایا ہے کہ ایران سے داغے گئے میزائلوں کی نشاندہی کے بعد اسرائیل کے متعدد علاقوں میں الرٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ ’جہاں ضرورت ہو، وہاں خطرے کو روکنے اور جوابی کارروائی کرنے‘ میں مصروف ہے۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایات پر عمل کریں کیونکہ ’دفاعی نظام مکمل طور پر ناقابلِ تسخیر نہیں ہے۔‘

تھوڑی دیر بعد کی گئی ایک اور پوسٹ میں کہا گیا کہ لوگ محفوظ مقامات سے باہر آ سکتے ہیں لیکن قریبی علاقوں میں ہی موجود رہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ایک خاتون ہلاک ہو گئی ہیں۔

اسرائیل کے امریکہ میں سفیر نے سی این این کو بتایا کہ ایک خاتون ہلاک ہوئیں اور ’تقریباً 40 افراد‘ زخمی ہوئے۔

نیویارک ٹائمز نے ایک اسرائیلی پولیس ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ خاتون کی موت ایک مضافاتی علاقے میں ہوئی۔ جمعے کی رات ایرانی میزائل حملے میں اس علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

ایران کے اقوام متحدہ میں سفیر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایران میں 78 افراد ہلاک ہوئے جن میں اعلیٰ فوجی افسران بھی شامل ہیں جبکہ 320 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

ایران نے دکھا دیا ہے کہ وہ اب بھی اسرائیلی حملوں کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے

جمعے کے روز اسرائیل نے ایران پر یکے بعد دیگرے کئی حملے کیے جن میں جوہری تنصیبات اور میزائل اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

نطنز میں یورینیم افزودگی کے مرکز اور اصفہان کی جوہری تنصیب سمیت کئی اہم مقامات پر حملے کیے گئے جبکہ اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کو بھی مارا گیا۔

یہ کارروائیاں ایران اور اسرائیل کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشیدگی میں ایک بڑا اور خطرناک موڑ ثابت ہوئی ہیں۔

اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو کئی برسوں سے اس طرح کے حملے کی وکالت کرتے آئے ہیں۔ ان کے نزدیک ایران نہ صرف اسرائیل بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک خطرہ ہے۔

جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں نیتن یاہو نے ایرانی عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔

اس کے جواب میں ایران نے کئی مرتبہ اسرائیل پر ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے۔ صبح کے وقت پہلا حملہ ناکام بنا دیا گیا تھا لیکن شام ہوتے ہی سائرن بجنے لگے اور یروشلم سمیت کئی علاقوں کے آسمان دھماکوں اور روشنیوں سے بھر گئے۔

تل ابیب میں دھوئیں کے بادل چھا گئے اور زور دار دھماکے ہوئے جس کے بعد شہری پناہ گاہوں میں چلے گئے جیسا کہ انھیں ہدایت دی گئی تھی۔

ایران نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اگرچہ وہ آج سے ایک یا دو سال پہلے کے مقابلے میں کمزور ہو سکتا ہے مگر اسرائیل کے غیر معمولی حملے کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت اب بھی رکھتا ہے۔

تہران پر اسرائیلی حملے جاری رہنے کی اطلاعات ہیں

تہران سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شہر کے مختلف حصوں میں اب بھی دھماکوں اور فضائی دفاعی سرگرمیوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔

ویڈیوز اور رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ وردآورد کے علاقے میں ایک ریڈار سائٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

جنوبی ایران کے علاقے عبدانان سمیت بعض دیگر مقامات پر بھی ریڈار سائٹس کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں۔

ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مشرقی تہران کے علاقوں حکیمیہ اور تہران‌ پارس میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

ایرانی خبررساں ادارے اسنا کے مطابق حکیمیہ میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔

سرکاری ذرائع نے مہرآباد کے علاقے میں ایک بڑے دھماکے کی تصدیق کی ہے۔

جاری کردہ ویڈیوز میں علاقے میں آگ اور دھویں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں۔

تاہم کچھ ذرائع نے مہرآباد کے قریب واقع آزادی ٹاور کو نقصان پہنچنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔