اسرائیلی فوج کا حماس کے بانی رہنما حکم العیسیٰ کی ہلاکت کا دعویٰ

47

سنیچر کے روز حماس کے زیرِ انتظام چلنے والی غزہ کی وزارتِ صحت نے دعویٰ کیا کہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 81 افراد ہلاک جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

الشفا ہسپتال کے عملے اور عینی شاہدین نے خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا ہے کہ غزہ شہر کے ایک سٹیڈیم کے قریب حملے میں بچوں سمیت کم از کم 11 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس سٹیڈیم کو بے گھر افراد خیموں میں رہنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔

بی بی سی کی جانب سے تصدیق شدہ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ اپنے ہاتھوں اور کدالوں کا استعمال کرتے ہوئے ریت سے لاشیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ، المواسی کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ بلاک اور ایک خیمے پر حملوں میں چودہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، سنیچر کی دوپہر کو جافا سکول کے نزدیک فضائی حملے میں پانچ بچوں سمیت آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ اس علاقے میں سینکڑوں بے گھر غزہ کے باشندے پناہ لیے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے حماس کے عسکری ونگ کے بانیوں میں سے ایک کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔

سنیچر کی شام اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز غزہ شہر کے صابرہ علاقے میں حماس کے عسکری ونگ کے ایک سینئر رہنما حکم محمد عیسیٰ العیسیٰ کو ہلاک کر دیا ہے۔

آئی ڈی ایف کا دعویٰ ہے کہ حکم محمد عیسیٰ العیسیٰ حماس کے عسکری ونگ کے بانی ارکان میں سے ایک تھے اور وہ حماس کی جنرل سکیورٹی کونسل کے رکن بھی تھے۔

اسرائیل فوج کا کہنا ہے کہ العیسیٰ نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

حماس کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔