بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فورسز نے پہلے سے زیرِ حراست شخص کو قتل کر دیا۔ مقتول کی شناخت سلام ولد حیدر کے نام سے ہوئی ہے جو دشت کمبیل کا رہائشی تھے، انہیں دو روز قبل گوادر کے علاقے گھاٹی ڈور میں واقع ان کے گھر سے پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کیا تھا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، آج پاکستانی فوج نے مقتول سلام کی لاش ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی۔ تاہم فوجی اہلکار تاحال ان کے گھر کے باہر موجود ہیں اور اہل خانہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ تابوت نہ کھولا جائے اور فوری تدفین کر دی جائے۔
سلام کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ خاموش رہیں اور لاش کی حالت کو عوام یا میڈیا کے سامنے ظاہر نہ کریں۔
اہل خانہ نے گوادر کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کریں تاکہ مقتول سلام بلوچ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ رواں سال بلوچستان میں زیر حراست افراد کے قتل میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔