کوئٹہ، خاران ، بالگتر میں مختلف حملوں کی ذمہ داری بی ایل ایف نے قبول کرلی

8

بلو چستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کئے گئے دو مختلف بیانات میں کوئٹہ ، خاران اور بالگتر میں حملوں کی ذمہ داریاں قبول کرلی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے سرمچاروں نے 18 مئی 2025 کی شام کوئٹہ میں سریاب روڈ پر واقع مل ہاؤسنگ اسکیم کے علاقے میں ایک حمام کی دکان میں ملٹری انٹیلی جنس کے خفیہ ایجنٹ اور پنجاب کے رہائشی سہیل خان سکنہ رحیم یار خان کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔ سرمچاروں نے بی ایل ایف کے انٹیلیجنس ونگ کی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر یہ کارروائی سرانجام دی۔

ترجمان نے کہاکہ بی ایل ایف کی محکمہ انٹیلی جنس کے ارکان کئی ماہ سے مذکورہ ہدف کی نگرانی کر رہے تھے، جو ریاستی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بلوچ علاقوں میں بھیس بدل کر سرگرم تھا۔ مکمل معلومات اور نقل و حرکت کی تصدیق کے بعد، تنظیمی فیصلے کے تحت کارروائی کی گئی اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہاکہ بی ایل ایف پاکستانی ملٹری انٹیلیجنس کے ایجنٹ سہیل خان کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

میجر گہرام بلوچ نے ایک اور بیان میں کہا کہ اٹھارہ مئی 2025 کو شام 6 بجے کے قریب بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے بالگتر، سید آباد میں واقع چمگے کیمپ پر بھاری ہتھیاروں اور راکٹ لانچروں سے حملہ کیا۔ سرمچاروں نے انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنا کر کیمپ کی سیکیورٹی پوسٹ کو تباہ کر دیا، جس کے نتیجے میں دشمن کے دو فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

انہوں نے کہاکہ حملے کے چند منٹ بعد قابض پاکستانی فورسز نے گڈگی بستی پر دھاوا بول دیا، گھروں کی تلاشی لی اور سڑکیں بلاک کر دیں۔ تاہم سرمچار بحفاظت نکل کر اپنے محفوظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے۔

مزید کہاکہ اس حملے کی ویڈیو جلد بی ایل ایف کے میڈیا سیل آشوب پر جاری کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہاکہ ایک اور کاروائی میں 19 مئی 2025 کو دوپہر 1 بجے سے 2 بجے تک سرمچاروں نے خاران میں سی پیک لنک روڈ پر ناکہ بندی کر دی جبکہ سرمچاروں کے ایک دستے نے خاران کے علاقہ بٹ میں لیویز چوکی پر قبضہ کر کے وہاں موجود سرکاری اسلحہ اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا۔

انہوں نے کہاکہ تاہم سرمچاروں نے لیویز اہلکاروں کو بغیر کوئی گزند پہنچائے چھوڑ دیا۔

آخر میں کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ بالگتر اور خاران حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ مقبوضہ بلوچستان کے طول و عرض میں پھیلے پاکستانی فوجی کیمپوں پر بھرپور حملوں کے سلسلے کو مزید تیز کرے گی۔