کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

62

جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج آج 5840 ویں روز جاری رہا ۔

اس موقع پر جبری لاپتہ محمد اسحاق اور عبدلرزاق کے لواحقین نے کوائف جمع کرادیئے ۔

شاد بخت نے تنظیم سے شکایت کی کہ انکے بیٹے محمد اسحاق اور عبدالرزاق ولد اسرائیل کو سی ٹی ڈی اور ملکی اداروں کے مسلح افراد نے رواں ماہ کی 24 اور 25 کے درمیانی شب رات 2 بجے انکے گھر واقع مینگل آباد سریاب کسٹم سبی روڑ کوئٹہ سے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

شاد بخت نے یہ بھی شکایت کی کہ انکے بیٹوں کو حراست میں لینے کے وقت فورسز کے اہلکاروں نے ان سے کہا کہ وہ انکے بیٹوں سے تفشیش کرکے انہیں چھوڑ دینگے، لیکن اب تک انکے بیٹوں کو نہ چھوڑا گیا ہے اور نہ ہی انکے حوالے سے انہیں معلومات فراہم کیا جارہا ہے، جسکی وجہ سے انکے خاندان شدید پریشانی میں مبتلا ہوئے ہیں۔

تنظیمی سطح پر شاد بخت کو یقین دھانی کرائی گئی کہ انکے بیٹوں کے کیس کو صوبائی حکومت، لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ جبری گمشدگی کو فراہم کیا جائے گا اور انکی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ وہ محمد اسحاق اور عبدالرراق کی جبری گمشدگی کا فوری طور پر نوٹس لیں اور دونوں بھائیوں کی بازیابی کو یقینی بنا کر انکے خاندان کو اذیت کی زندگی سے نجات دلائی جائے۔