بلوچستان کے ضلع پنجگور سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے ایک نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے، جسے پاکستانی فورسز نے دوران حراست قتل کیا ہے۔
سمیر ولد سبزل، جو تسپ کا رہائشی تھا، یکم مئی کو فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہوا تھا۔ اُسے گھر سے اٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا، جہاں سے اس کے بارے میں کئی دنوں تک کوئی اطلاع نہیں ملی۔ آٹھ دن بعد اس کی لاش پنجگور کے علاقے بالی سوراپ سے ملی، جس پر تشدد کے نشانات واضح تھے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق نوجوان کو دورانِ حراست قتل کرکے بعد ازاں لاش کو ویرانے میں پھینک دیا گیا تھا۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیاں اور دورانِ حراست ہلاکتیں کوئی نئی بات نہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سینکڑوں نوجوان لاپتہ ہو چکے ہیں، جن میں سے متعدد کی لاشیں بعد ازاں ویران علاقوں سے ملتی رہی ہیں۔
انسانی حقوق کے ادارے ان واقعات کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے آئے ہیں۔