وزیرستان میں ڈرون حملہ اور بچوں کا قتل, پشتون نسل کشی ہے – بی وائی سی

107

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کہا ہے کہ ہم شمالی وزیرستان میں عام شہریوں کے گھروں پر ہونے والے ڈرون حملے، بچوں کے سفاکانہ قتل عام اور پشتون نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ پشتون سرزمین گزشتہ کئی دہائیوں سے ریاستی جبر، تشدد اور عسکری بربریت کا شکار ہے۔ ہم اسے کسی بھی تاویل یا مبہم وضاحت کے بغیر ایک واضح اور منظم پشتون نسل کشی سمجھتے ہیں۔

مزید کہا گیا کہ جس طرح ریاست بلوچستان میں بلوچ قوم کے خلاف منظم نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اسی طرز پر پشتون سرزمین میں بھی ریاستی بربریت اور تشدد کا تسلسل جاری ہے۔

بی وائی سی کا کہنا ہے کہ آج نہ صرف بلوچ اور پشتون اقوام بلکہ پورے خطے کی مظلوم قومیتیں بدترین ریاستی جبر، سیاسی رہنماؤں کی جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، اور نام نہاد آپریشنز کے ذریعے جاری فوجی بربریت کا سامنا کر رہی ہیں۔ عام آبادیوں پر مارٹر گولے برسائے جانا اور ڈرون حملے معمول کی کارروائیاں بن چکی ہیں، جو انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ریاستی جبر اور بربریت کے خلاف تمام مظلوم اقوام کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیے۔ یہی مشترکہ مزاحمت اور عوامی طاقت اس ظالمانہ نظام کو شکست دے سکتی ہے۔