بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو بھیجے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تین مئی کو سہ پہر 3:30 بجے کے قریب دشت بلنگور کے علاقہ سورک میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے غیر ضروری حفاظتی بند تعمیر کرنے والے ٹریکٹروں کے ٹائر برسٹ کردیئے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ٹھیکیدار خورشید نگوری کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی کہ بی ایل ایف اس غیر ضروری بند کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گی لیکن وہ باز نہیں آیا جس کے بعد سرمچاروں نے تنبیہ کے طور پر پانچ ٹریکٹروں کے ٹائر برسٹ کرکے نقصان پہنچایا ۔
میجر گہرام بلوچ کے مطابق چار مئی کو دوپہر 1:00سے 2:00 تک بی ایل ایف کے سرمچاروں نے نوشکی کے علاقہ البت کے قریب خاران، نوشکی روڈ پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی لی جبکہ سرمچاروں کے ایک دستے نے زرین جنگل میں تعمیراتی کمپنی پر حملہ کر کے مشینری کو جلا دیا اور چار افراد کو مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے حراست میں بھی لیا گیا جن سے تفتیش جاری ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ سڑکوں پر سرمچاروں کی ایسے ناکہ بندیوں اور تلاشی کا مقصد مسافروں کو تنگ کرنا نہیں بلکہ قابض ریاست کی بلوچ دشمن فورسز اور جاسوسوں کو نشانہ بنانا اور ان کی نقل و حرکت کو روکنا ہوتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ بی ایل ایف نوشکی میں سڑک پر ناکہ بندی حفاظتی بند اور تعمیراتی کمپنی کے مشینریز کو نقصان پہنچانے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور بلوچستان بھر میں تعمیراتی کمپنیوں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ بلوچستان میں قابض پاکستان کے استحصالی منصوبوں اور پروگرام کا حصہ نہ بنیں۔