میرک بلوچ: وفا، حوصلے اور آزادی کی داستان ۔ وسیمہ بلوچ

50

میرک بلوچ: وفا، حوصلے اور آزادی کی داستان

تحریر: وسیمہ بلوچ 

دی بلوچستان پوسٹ

بلوچ دھرتی صدیوں سے ایسے سپوتوں کو جنم دیتی آئی ہے، جنہوں نے اپنی مٹی کے لیے سب کچھ قربان کیا۔ انہی بہادروں میں ایک نام ہمیشہ تاریخ کے صفحات پر روشن رہے گا وہ فدائی شہید میرک ہے۔

میرک میرے لیے صرف ایک دوست نہ تھا، وہ حوصلے، وفاداری اور قربانی کا ایک جیتا جاگتا استعارہ تھا۔ اُس کا ہر لفظ، ہر قدم ہمیں یہ یاد دلاتا تھا کہ بلوچ نوجوانوں کی اصل منزل آزادی ہے، اور اس راہ میں اگر سب کچھ قربان کرنا پڑے، تو کرینگے۔ وہ ہمیشہ کہتا تھا کہ ہمیں اپنے لہو سے تاریخ لکھنی ہے۔

جب کبھی میں مایوسی کی دلدل میں اُترتا، میرک میرا ہاتھ تھامتا اُس کے الفاظ میرے لیے روشنی کی کرن بنتے۔ ایک ایسا لمحہ آج بھی میری روح میں زندہ ہے، جب میرا بھائی فدائی سربلند جان شہید ہوا تھا۔ اس وقت میرک کا حوصلہ، اُس کے الفاظ اور اُس کا درد میرے لیے ایک نئی طاقت بن گئے۔ اُس نے کہا یہی راستہ ہے، اور ہمیں سب کچھ اسی راہ پر قربان کرنا ہوگا۔ ہمیں ایک ساتھ ہو کر اپنے بھائیوں کے مشن کو پورا کرنا ہے۔

ایسے الفاظ صرف وہی شخص ادا کر سکتا ہے جس کے دل میں سچائی، خلوص اور قربانی کا جذبہ ہو۔

میرک کی زندگی آزمائشوں سے بھری ہوئی تھی۔ والدین پہلے ہی دنیا سے رخصت ہو چکے تھے، اور اُس پر دو بہنوں کی مکمل ذمہ داری تھی۔ وہ نہ صرف ایک بھائی تھا، بلکہ ماں کی شفقت، باپ کا سایہ، اور ایک محافظ بھی تھا۔ لیکن ایک درد اُس کے سینے میں ہمیشہ سلگتا رہا اپنے وطن کی غلامی کا درد۔

وہ جانتا تھا کہ اگر آج وہ خاموش رہا، تو کل آنے والی نسلیں بھی خاموش رہیں گی اور اُس نے اپنی ذات، اپنے خواب قربان کرکے اور مادرِ وطن کے لیے قربان ہوگیا۔

میرک کی شہادت نے نہ صرف دشمن کو لرزہ دیا، بلکہ اُس کی بہنوں، دوستوں، اور قوم کے ہر باشعور فرد کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ اُس کی بہنیں آج بھی آنسو بہاتی ہیں، مگر اُن کے دلوں میں فخر کی ایک چمک ہے۔ وہ کہتی ہیں ہمارا بھائی صرف ہمارا نہیں تھا، وہ پوری بلوچ قوم کا تھا۔ اُس نے ہم سے بڑھ کر سب کے لیے قربانی دی۔

میرک بلوچ ایک نظریہ ہے۔ ایک ایسی مشعل جو آزادی کے راستے کو روشن کرتی ہے۔ اُس کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ قربانی صرف جان دینے کا نام نہیں، بلکہ اپنے خوابوں، اپنی راحتوں، اور اپنی خواہشات کو قوم پر قربان کرنے کا نام ہے۔ بلوچستان کی مٹی ایسے ہی سپوتوں پر ہمیشہ فخر کرتی رہے گی۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں